Mubarak Baad

Saare Musalmano Ko EID-E-MILADUNNABI Sallallaho Alaihi Wa Aalihi Wa Sallam Mubarak

Sunday, April 28, 2013

Sachchon Kee Jamaat Ke Saath Rahnaa Farz Hai

BISMILLAAHIRRAHMAANIRRAHEEM
Nahmaduhu Wa Nusallee Wa Nusallimu A`laa Rasoolihil-Kareem.
Allaah Tàalaa Quraan Paak Main Irshaad Farmaataa Hai
A-oodho Billaahi Minashshaitaanirrajeem, BismillaahiRrahmaaiRraheem Yaa Aiyyuhalladheen Aamanuttaqullaaha Wa Koonoo Ma`ssaadiqeen.
Sachchaai Ke Baare Main Aik Aisee Baat Jise Jaannaa Har Insaan Ke Liye Zarooree Hai
Hamaare Aaqaa Wa Moulaa Hudhoor Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Hamain Saaf Saaf Bataayaa Hai Ki Meree Ummat Main Sachche Imaan Waalon Kaa Jo Giroh(Group) Rahegaa Woh Har Dour Yàni Aaqaa Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ke Zamaane Se Qayaamat Tak Har Zamaane Main Rahegaa.Aour Allaah Tabaarak Wa Tàalaa Ne Quraan Paak Main “Wa Koonoo Ma`ssaadiqeen” Farmaa Kar Aour Sarkaar Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ki Mubaarak Ahaadees Ke Zari-e Hamein Hukm Farmaayaa Hai Ki Hum Oos Sachche Giroh Ko Pehchaan Kar Oos Sachche Giroh Ke Saath Ho Jaayein, Chunanchah Aage Ki Ahaadees Padhein................
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 453 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 14 متفق علیہ 3
سعید بن منصور، ابوربیع عتکی، قتبیہ بن سعید، حماد ابن زید، ایوب، ابی قلابہ، اسماء، ثوبان، حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری امت میں سے ایک جماعت ہمیشہ حق بات پر غالب رہے گی جو انہیں رسوا کرنا چاہے گا وہ ان کو کوئی نقصان نہ کر سکے گا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آجائے گا اور وہ اسی حال پر ہوں گے۔
It has been narrated on the authority of Thauban that the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: A group of people from my Umma will always remain triumphant on the right path and continue to be triumphant (against their opponents). He who deserts them shall not be able to do them any harm. They will remain in this position until Allah's. Command is executed (i. e. Qayamah is established). In Qutaiba's version of the tradition, we do not have the words:" They will remain in this position."
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 859 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 14
سلیمان بن حرب، محمد بن عیسی، حماد بن زید، ایوب، ابوقلابہ، ابواسماء، حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ (جو آزاد کردہ غلام ہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے) فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ نے زمین کو میرے لیے سمیٹ دیا یا یوں فرمایا کہ میرے پرودگار نے میرے لیے زمین کو سکیڑ دیا پس مجھے زمین کے مشارق ومغا رب دکھائے گئے اور بیشک میری امت کی سلطنت عنقریب وہاں تک پہنچی گی جہاں تک میرے لیے زمین کو سمیٹا گیا اور مجھے دو خزانے سرخ وسفید دیے گئے اور بیشک میں نے اپنی پروردگار سے اپنی امت کے لیے یہ سوال کیا کہ انہیں کسی عام قحط سے ہلاک نہ کیجیے اور نہ ان کے اوپر ان کے علاوہ کوئی غیر دشمن مسلط کردے کہ وہ ان کو جڑ سے ختم کردے۔ اور بیشک میرے پروردگار نے مجھ سے فرمایا کہ اے محمد۔ بیشک میں جب فیصلہ کرتا ہوں تو پھر وہ رد نہیں ہوتا اور میں انہیں کسی عام قحط سے ہلاک نہیں کروں اور نہ ہی ان پر کوئی غیر دشمن مسلط کروں اگرچہ سارا کرہ ارض سے ان پر دشمن جمع ہو کر حملہ آور ہوجائیں یہاں تک کہ مسلمانوں میں سے آپس میں ہی بعض بعض کو ہلاک کردیں گے اور بعض بعض کو قید کردیں گے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بیشک مجھے اپنی امت پر گمراہ کرنے والے اماموں (مذہبی رہنماؤں) کا ڈر ہے اور جب میری امت میں تلوار رکھ دی جائے گی تو قیامت تک نہیں اٹھائی جائے گی اور قیامت اس دن تک قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ میری امت کے بعض قبائل مشرکین سے جا ملیں گے اور یہاں تک کہ میری امت کے بعض قبائل بتوں کی عبادت کریں اور بیشک میری امت میں تیس کذاب ہوں گے جن میں سے ہر ایک یہ دعوی کرے گا کہ وہ نبی ہے اور میں خاتم النبین ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں اور میری امت میں سے ایک طائفہ ہمیشہ حق پر رہے گی ابن عیسیٰ کہتے ہیں کہ حق پر غالب رہے گی اور ان کے مخالفین انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے یہاں تک کہ اللہ کا امر آجائے۔
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 830 حدیث مرفوع مکررات 14
عباس بن عثمان دمشقی، ولید بن مسلم، معان بن رفاعہ سلامی، ابوخلف اعمش، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا بلا شبہ میری امت گمراہی پر مجتمع (متفق) نہ ہوگی جب تم اختلاف دیکھو تو سواد اعظم کا ساتھ دو۔
Anas bin Malik said: "I heard the Messenger of Allah say: 'My nation (ummat) will not unite on misguidance, so if you see them differing, follow the great majority
جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 113 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 14
قتیبہ ، حماد بن زید، ایوب، ابوقلابة، ابواسماء، حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے اپنی امت پر گمراہ کرنے والے حکمرانوں کا ڈر ہے حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی فرمایا میری امت میں سے ایک جماعت ہمیشہ حق پر رہے گی اور وہ اپنے دشمنوں پر غالب ہوں گے انہیں کسی کے اعانت ترک کر دینے سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا یہاں تک کہ قیامت آجائے گی یہ حدیث صحیح ہے
Sayyidina Thawban (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “I fear for the misled rulers over my ummah.’ He also said, “A section of my ummah will never cease to be on the right. They will prevail and they will not be harmed by those who desert them till the command of Allah comes.”

[Muslim 1920]
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 10 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 14
ہشام بن عمار، محمد بن شعیب، سعید بن بشیر، قتادة، ابوقلابہ، ابواسماء و رحبی، ثوبان فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہمیشہ رہے گا ایک گروہ میری امت میں سے حق پر (اللہ کی طرف سے) مدد کئے جائیں گے، نہیں ضرر پہنچا سکے گا ان کو جان کی مخالفت کرے گا یہاں تک کہ اللہ کا حکم (قیامت) آجائے۔
It was narrated ‘from Thawbân that the Messenger of Allah said: “A group among my Ummah will continue to follow the truth and prevail, and those who oppose them will not be able to harm them, until the command of Allah comes to pass.” (Sahih)
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 6 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 3
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ ، معاویہ بن قرہ ، قرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہمیشہ ایک گروہ میری امت سے اللہ کی مدد میں رہے گا نہیں نقصان پہنچاسکے گا ان کو وہ شخص جو انہیں رسوا کرنے کی کوشش کرےگا یہاں تک کہ قیامت قائم ہوجائے۔
Mu’âwiyah bin Qurrah narrated that his father said: “The Messenger of Allah (P.B.U.H) said: ‘A group of my Ummah will continue to prevail and they will never be harmed by those who forsake them, until the Hour begins.” (Sahih)
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 7 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 1
ابوعبد اللہ، ہشام بن عمار، یحیی بن حمزة، ابوعلقمہ نصر بن علقمہ، عمیر بن اسود وکثیر بن مرة حضرمی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، معاویہ بن قرة، حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہمیشہ ایک جماعت میری امت میں ڈٹی رہے گی اللہ کے حکم پر ان کو نقصان نہیں پہنچا سکے گا جو ان کی مخالفت کرے گا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (P.B.U.H) said: ‘A group of my Ummah will continue to adhere steadfastly to the command of Allah and those who oppose them will not be able to harm them.” (Hasan)
In Ahaadees Se Saaf Zaahir Hai Ki Sachchon Kaa Aik Giroh Har Dour Main Qayaamat Tak Rahegaa
Alag Alag Girohon(Group) Ke Baare Main Aour Bhee Ahaadees Hain............................
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1192 حدیث مرفوع مکررات 7
وہب بن بقیہ، خالد، محمد بن عمر، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ، یہود تو اکہتر یا بہتر فرقوں میں بٹ گئے تھے، اور انصار بھی اکہتر یا بہتر فرقوں میں بٹ گئے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی کہ ان تہتر فرقوں میں سے صرف ایک فرقہ جنت میں جائے گا اور یہ وہ فرقہ ہوگا جو ہمیشہ حق پر اور میری سنت پر قائم رہے گا۔
Narrated AbuHurayrah:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: The Jews were split up into seventy-one or seventy-two sects; and the Christians were split up into seventy one or seventy-two sects; and my community will be split up into seventy-three sects.
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1193 حدیث مرفوع مکررات 7
احمد بن حبنل، محمد بن یحیی، ابومغیرہ، صفوان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی طرح مروی ہے کہ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابوسفیان فرماتے ہیں کہ وہ کھڑے ہوئے اور کہا کہ آگاہ رہو بیشک حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مرتبہ ہمارے درمیان کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ تم سے پہلے جو لوگ تھے اہل کتاب میں سے وہ بہتر فرقوں میں تقسیم ہوگئے تھے اور بیشک یہ امت عنقریب فرقوں میں منتشر ہوجائے گی ان میں سے آگ میں داخل ہوں گے اور ایک جنت میں جائے گا اور وہ فرقہ جماعت کا ہوگا۔ محمد بن یحیی اور عمرو بن عثمان نے اپنی روایتوں میں یہ اضافہ کیا کہ آپ نے فرمایا کہ عنقریب میری امت میں ایسی قومیں ہوں گی کہ گمراہیاں اور نفسانی خواہشات ان میں اس طرح دوڑیں گی جس طرح کتے کے کاٹنے سے بیماری دوڑ جاتی ہے کہ کوئی رگ اور جوڑ باقی نہیں رہتا مگر وہ اس میں داخل ہوجاتی ہے۔
جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 549 حدیث مرفوع مکررات 7
حسین بن حریث ابوعمار، فضل بن موسی، محمد بن عمرو، ابوسلمة، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہودی اکہتر یا بہتر فرقوں میں تقسیم ہوگئے۔ اسی طرح نصاری (عیسائی) بھی اور میری امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہوگی۔ اس باب میں حضرت سعد، عبداللہ بن عمرو اور عوف بن مالک رضی اللہ عنہم سے بھی روایت ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) in reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The Jews divided into seventy-one sects or seventy-two sects, and the Christianslike that. And my ummah will divide into seventy-three sects.”

[Ibn Majah 3991]
جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 550 حدیث مرفوع مکررات 7
محمود بن غیلان، ابوداؤد حفری، سفیان، عبدالرحمن بن زیاد بن انعم افریقی، عبداللہ بن یزید، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری امت پر بھی وہی کچھ آئے گا جو بنی اسرائیل پر آیا اور دونوں میں اتنی مطابقت ہوگی جتنی جوتیوں کے جوڑے میں ایک دوسرے کے ساتھ۔ یہاں تک کہ اگر ان کی امت میں سے کسی نے اپنی ماں کے ساتھ اعلانیہ زنا کیا ہوگا تو میری امت میں بھی ایسا کرنے والا آئے گا اور بنواسرائیل بہتر فرقوں پر تقسیم ہوئی تھی لیکن میری امت تہتر فرقوں پر تقسیم ہوگی ان میں ایک کے علاوہ باقی سب فرقے جہنمی ہوں گے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! وہ نجات پانے والے کون ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو میرے اور میرے صحابہ کے راستے پر چلیں گے۔ یہ حدیث حسن غریب مفسر ہے ہم اس کے مثل حدیث اس کے سند کے علاوہ نہیں جانتے۔
Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that Allah’s Messeenger (SAW) said, “The same things will be faced by my ummah as the Banu Isra’il faced as a shoe compares with (its pairing) shoe, to the extent that if there was anyone of them to have approached his mother (for sexual intercourse) then there will be in my ummah who would do that. And the Banu Isra’il divided into seventy-two sects and my ummah will divide into seventy-three sects, all of whom will go into the Fire except one millat (sect). “The sahabah (RA) asked (him), “Who are they, O Messenger of Allah (SAW)”. He said, “(Who follow) what I am on and my companions (are on).”
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 871 حدیث مرفوع مکررات 7
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر، محمد بن عمرو، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہود اکہتر فرقوں میں بٹے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹے گی۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah said: "The Jews split into seventy-one sects and my nation Willsplit into seventy-three sects." (Hasan)
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 872 حدیث مرفوع مکررات 7
عمرو بن عثمان بن سعید بن کثیر بن دینارحمصی، عباد بن یوسف، صفوان بن عمرو، راشد بن سعد، حضرت عوف بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہود کے اکہتر فرقے ہوئے ان میں ایک جنتی ہے اور ستر دوزخی ہیں اور نصاری کے بہتر فرقے ہوئے ان میں اکہتر دوزخی ہیں اور ایک جنت میں جائے گا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے میری امت کے تہتر فرقے ہوں گے ایک فرقہ جنت میں جائے گا اور بہتر دوزخی ہوں گے۔ کسی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! جنتی کون ہوں گے؟ فرمایا الْجَمَاعَةُ۔
It was narrated from' Awf bin Malik that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The Jews split into seventy-one sects, one of which will be in Paradise and seventy in Hell. The Christians split into seventy-two sects, seventy-one of which will be in Hell and one in Paradise. I swear by the One in Whose Hand is the soul of Muhammad, my nation will split into seventy-three sects, one of which will be in Paradise and seventy-two in Hell." It was said: "0 Messenger of Allah, who are they?" He said: "The main body." (Hasan)
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 873 حدیث مرفوع مکررات 7
ہشام بن عمار، ولید بن مسلم، ابوعمرو، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بنی اسرائیل کے اکہتر فرقے ہوئے اور میری امت کے بہتر فرقے ہوں گے سب کے سب دوزخی ہوں گے سوائے ایک کے اور وہ ایک الْجَمَاعَةُ ہے ۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah P.B.U.H said: 'The Children of Israel split into seventy-one sects, and my nation will split into seventy-two, all of which will be in Hell apart from one, which is the main body." (Sahih)
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 9 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 16 بدون مکرر
یعقوب بن حمید بن کا سب، قاسم بن نافع، حجاج بن ارطاة، عمرو بن شعیب، شعیب حضرت عبداللہ بن عمر سے مروی ہے کہ کھڑے ہوئے حضرت معاویہ خطبہ دینے کے لئے فرمایا، تمہارے علماء کہاں ہیں ؟ تمہارے علماء کہاں ہیں ؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ قیامت کے قائم ہونے تک ایک جماعت میری امت سے غالب رہے گی لوگوں پر پرواہ نہیں کریں گے اس کی جو ان کو رسوا کرے یا ان کی مدد کرے۔
Amr bin Shu’aib narrated that his father said: “Mu’âwiyah stood up to deliver a sermon and said:‘Where are your scholars? Where are your scholars? For I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: The Hour will not begin until a group of my Ummah will prevail over the people, and they will not care who lets them down and who supports them’.” (Sahih)
In Ahaadees Ke Jaan Lene Ke Ba`d Bhee Agar koi Yeh Kahe ki Sarkaar Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Saare Giroh Ke Logon Ko Apnee Ummat Farmaayaa To Aisaa Shakhs Jhootaa Aour Galat Hai Isliye Ki Sarkaar Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Saaf Tour Par Aik Giroh Ko Chhod Kar Doosre Sabhee Girohon Ko Jahannamee Aour Aag Waale Bataayaa Hai.
Aour Aage Kee Saheeh Hadees Shareef Main To Saaf Bataa Diyaa Hai Ki Yeh Gumraah Firqe Waale Deen Se Aise Nikal Jaayenge Jaise Teer Shikaar Ke Paas Se Nikal Jaataa Hai

صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 1509 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 24 متفق علیہ 17
قتیبہ، عبدالواحد، عمارہ بن قینقاع بن شبرمہ، عبدالرحمن بن ابی نعیم، ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یمن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے رنگے ہوئے چمڑے کے تھیلے میں تھوڑا سا سونا بھیجا جس کی مٹی اس سونے سے جدا نہیں کی گئی (کہ تازہ کان سے نکلا تھا) آپ نے اسے چار آدمیوں عیینہ بن بدر، اقرع بن حابس، زید بن خیل اور چوتھے علقمہ یا عامر بن طفیل رضوان اللہ علیہم اجمعین کے درمیان تقسیم کردیا آپ کے اصحاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ میں سے ایک آدمی نے کہا کہ ہم اس کے ان لوگوں سے زیادہ مستحق ہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب یہ بات معلوم ہوئی تو آپ نے فرمایا کیا تمہیں مجھ پر اطمینان نہیں ہے؟ حالانکہ میں آسمان والے کا امین ہوں۔ میرے پاس صبح و شام آسمان والے کی خبریں آتی ہیں تو ایک آدمی دھنسی ہوئی آنکھوں والا رخساروں کی ہڈیاں ابھری ہوئی اونچی پیشانی گھنی داڑھی منڈا ہوا سر تہ بند اٹھائے ہوئے تھا۔ کھڑا ہو کر بولا یا رسول اللہ! اللہ سے ڈر! آپ نے فرمایا تو ہلاک ہو، کیا میں تمام روئے زمین پر اللہ تعالیٰ سے زیادہ ڈرنے کا مستحق نہیں ہوں؟ پھر وہ آدمی چلا گیا تو خالد بن ولید نے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا میں اس کی گردن نہ مار دوں؟ آپ نے فرمایا نہیں ممکن ہے وہ نماز پڑھتا ہو (یعنی ظاہری اسلام سے وہ مستحق قتل نہیں رہا) خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اور بہت سے ایسے نمازی ہیں جو زبان سے ایسی باتیں کہتے ہیں جو ان کے دل میں نہیں ہوتیں (یعنی منافق ہوتے ہیں) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے لوگوں کے دلوں کو کریدنے اور ان کے پیٹوں کو چاک کر (کے بالمعنی حالات معلوم) کر نے کا حکم نہیں ہے ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ جب وہ پیٹھ موڑے جا رہا تھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر اس کی طرف دیکھ کر فرمایا اس شخص کی نسل سے وہ قوم پیدا ہوگی جو کتاب اللہ کو مزے سے پڑھے گی حالانکہ وہ ان کے گلوں سے نیچے نہ اترے گا دین سے وہ اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر شکار کے پاس نکل جاتا ہے ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں مجھے یاد پڑتا ہے کہ یہ بھی فرمایا کہ اگر میں اس قوم کے زمانہ میں ہوتا تو قوم ثمود کی طرح انہیں قتل کردیتا۔
Narrated Abu Said Al-Khudri:
'Ali bin Abi Talib sent a piece of gold not yet taken out of its ore, in a tanned leather container to Allah's Apostle . Allah's Apostle distributed that amongst four Persons: 'Uyaina bin Badr, Aqra bin Habis, Zaid Al-Khail and the fourth was either Alqama or Amir bin At Tufail. On that, one of his companions said, "We are more deserving of this (gold) than these (persons)." When that news reached the Prophet , he said, "Don't you trust me though I am the truth worthy man of the One in the Heavens, and I receive the news of Heaven (i.e. Divine Inspiration) both in the morning and in the evening?" There got up a man with sunken eyes, raised cheek bones, raised forehead, a thick beard, a shaven head and a waist sheet that was tucked up and he said, "O Allah's Apostle! Be afraid of Allah." The Prophet said, "Woe to you! Am I not of all the people of the earth the most entitled to fear Allah?" Then that man went away. Khalid bin Al-Wahd said, "O Allah's Apostle! Shall I chop his neck off?" The Prophet said, "No, for he may offer prayers." Khalid said, "Numerous are those who offer prayers and say by their tongues (i.e. mouths) what is not in their hearts." Allah's Apostle said, "I have not been ordered (by Allah) to search the hearts of the people or cut open their bellies." Then the Prophet looked at him (i.e. that man) while the latter was going away and said, "From the offspring of this (man there will come out (people) who will recite the Qur'an continuously and elegantly but it will not exceed their throats. (They will neither understand it nor act upon it). They would go out of the religion (i.e. Islam) as an arrow goes through a game's body." I think he also said, "If I should be present at their time I would kill them as the nations a Thamud were killed."

سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1361 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 24
محمد بن کثیر، سفیان، ابن ابونعم، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تھوڑا سا سونا اپنی مٹی سمیت ہی بھیج دیا (جس طرح مٹی سے نکلا تھا بغیر صاف کیے بھیج دیا) تو آپ نے ان چار افراد میں تقسیم کر دیا۔ حضرت اقرع رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن حابس الحنظلی الجاشی، حضرت عینیہ بن بدرالفرازی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت علقمہ بن علاثہ العامری رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو بنی کلاب کے ایک فرد تھے کے درمیان تقسیم کردیا۔ روای کہتے ہیں کہ (یہ دیکھ کر) قریش اور انصار کے لوگ غصہ ہو گئے اور کہنے لگے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اہل نجد کے بہادر رؤسا کو تو دیتے ہو اور ہمیں چھوڑ دیتے ہو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بیشک میں تو صرف ان کی تالیف قلوب کے لیے ایسا کرتا ہوں فرمایا کہ اسی اثناء میں ایک دھنسی ہوئی آنکھوں والا، اٹھے ہوئے جبڑوں والا، ابھری ہوئی پیشانی والا، گھنی ڈاڑھی اور گنجے سر والا شخص آیا اور کہا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ سے ڈر۔ آپ نے فرمایا کہ جب میں ہی اللہ کی نافرمانی کرنے لگوں تو اس کی اطاعت کون کرے گا؟ اللہ نے مجھے امانت دار بنایا زمین والوں پر اور تم مجھے امانت دار نہیں سمجھتے۔ راوی کہتے ہیں کہ ایک شخص نے میرا خیال ہے کہ غالبا حضرت خالد بن ولید نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کے قتل کی اجازت مانگی۔ آپ نے منع فرمایا جب وہ پیٹھ پھیر کر چلا تو آپ نے فرمایا کہ ایسے لوگ ہوں گے جو قرآن کو پڑھتے ہوں گے لیکن قرآن ان کے حلق سے نہیں اترے گا۔ وہ اسلام سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر کمان سے نکل جاتا ہے وہ اہل سلام کو قتل کریں گے اور بت پرستوں کو چھوڑ دیں گے اگر میں انہیں پالوں تو میں انہیں اس طرح قتل کروں گا جیسے قوم عاد کو قتل کیا گیا تھا۔
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 175 حدیث مرفوع مکررات 24
بکر بن خلف ابوبشر، عبدالرزاق، معمر، قتادة، حضرت انس بن مالک سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آخر زمانہ میں یا یوں فرمایا کہ اس امت میں ایک قوم نکلے گی جو قرآن پڑھیں گے یہ قرآن ان کے نرخرے یا یوں فرمایا کہ حلق سے تجاوز نہیں کرے گا ان کی علامت سر کے بال منڈانا ہوگی جب تم ان کو دیکھو یا یوں فرمایا کہ جب تم ان سے ملو (جنگ میں) تو ان کو قتل کر ڈالو۔
It was narrated that Anas bin Mâlik said: “The Messenger of Allah P.B.U.H said: ‘At the end of time or among this nation (Ummah) there will appear people who will recite Qur’ân but it will not go any deeper than their collarbones or their throats. Their distinguishing feature will be their shaved heads. if you see them, or meet them, then kill them.” (Sahih)
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 168 حدیث مرفوع مکررات 2
ابوبکر بن ابی شیبہ و عبداللہ بن عامر بن زرارة، ابوبکر بن عیاش، عاصم، زر، حضرت عبداللہ بن مسعود سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا؟ آخر زمانہ میں کچھ لوگ نکلیں گے جو نوجوان ہوں گے ، بے وقوف ہوں گے، لوگوں میں سب سے بہتر باتیں کریں گے، قرآن پڑھیں گے جو ان کے حلقوم سے نیچے نہیں اترے گا، اسلام سے اس طرح بے فیض رہ جائیں گے جس طرح تیر شکار سے بے نشان گزر جاتا ہے جو ان سے ملے ان سے قتال کرے کیونکہ ان کو قتل کرنا قتل کرنے والے کے لئے اللہ کے ہاں اجر کا باعث ہے۔
It was narrated that ‘Abduilâh bin Mas’ud said: “The Messenger of Allah (P.B.U.H), said: ‘At the end of time there will appear a people with new teeth (i. e., young in age), with foolish minds. They will speak the best words ever uttered by mankind and they will recite the Qur’ân, but it will not go any deeper than their collarb0n They will pass through Islam like an arrow passes through its target. Whoever meets them, let him kill them, for killing them will bring a reward from Allah for those who kill them.” (Sahih)
جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 68 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 2
ابوکریب، ابوبکر بن عیاش، عاصم، حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آخری زمانے میں ایک قوم پیدا ہوگی جن کی عمریں کم ہوں گی بے عقل ہوں گے قرآن پڑھیں گے لیکن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا یہ لوگ (رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم) والی بات (احادیث) کہیں گے لیکن دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیرکمان سے نکل جاتا ہے اس باب میں حضرت علی، ابوسعید اور ابوذر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اس حدیث کے علاوہ بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ان لوگوں کے اوصاف منقول ہیں وہ یہ کہ وہ لوگ قرآن پڑھیں گے لیکن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا دین سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیرکمان سے نکل جاتا ہے ان لوگوں سے مراد خوارج کا فرقہ حروریہ اور دوسرے خوراج ہیں
Sayyidina Abdullah ibn Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “There will rise in the final period a people, young of age but poor of intelligence. They will recite the Qur’an but it will not get past their throats. They will mention from the sayings of the best of creation (the Prophet (SAW) but will come out of religion as an arrow comes out of the game.”
[Ibn Majah 168]
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 169 حدیث مرفوع مکررات 24
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، محمد بن عمرو، ابوسلمہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابوسعید خدری سے عرض کیا کہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حروریہ کے بارے میں کچھ ذکر کرتے ہوئے سنا؟ انہوں نے فرمایا میں نے ان کو ایسی قوم کا ذکر کرتے ہوئے سنا جو خوب عبادت کریں گے ، تم میں سے ہر کوئی اپنی نماز کو ان کی نماز کے مقابلے میں کم تر جانے گا اور اپنے روزے کو ان کے روزے سے کم تر جانے گا وہ دین سے اس طرح بے فیض رہ جائیں گے جس طرح تیر شکار میں سے بے نشان گزر جاتا ہے (شکاری) اپنے تیر کو پکڑتا ہے اس کے پھل کو دیکھتا ہے کوئی نشان نہیں دیکھتا۔
It was narrated that Abu Salamah said: “I said to Abu Sa’eed Khudri: ‘Did you hear the Messenger of Allah p.b.u.h mention anything about the Haruriyyah (a sect of Khawarij?’ He said: ‘I heard him mention a people who would appear to be devoted worshippers: “Such that any one of you would regard his own prayer and fasting as insignificant when compared to theirs. But they will pass through Islam like an arrow passing through its target, then he (the archer) picks up his arrow and looks at its Iron head but does not see anything, then he looks at the shaft arid does not see anything then he looks at the band: that which is wrapped around the Iron head where it is connected to the shaft, then he looks at the feather and is not sure whether he sees anything or not” (Sahih)
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 170 حدیث مرفوع مکررات 3
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، سلیمان بن مغیرہ، حمید بن ہلال، عبداللہ بن صامت، حضرت ابوذر سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے بعد میری امت میں سے کچھ لوگ ہوں گے جو قرآن کو پڑھیں گے مگر ان کے حلق سے تجاوز نہیں کرے گا، دین سے اسی طرح بے فیض رہ جائیں گے جس طرح تیر شکار سے بے نشان گزر جاتا ہے۔ پھر وہ دین میں لوٹ کر نہیں آئیں گے وہ مخلوق میں سے بدترین ہوں گے۔
It was narrated that Abu Dharr said: “The Messenger of Allah p.b.u.h There will be the people among my Ummah (nation) after me who will recite the Qur’ân, but it will not go any deeper than their throats. They will pass through Islam like an arrow passing through its target then they will never return to it. They are the most evil of mankind and of all creation.’”‘Abdullâh bin Sâmit said: “I mentioned that to Rafi bin ‘Amr’, the brother of Hakam bin ‘Amr’ Ghifâri and he said: ‘I also heard that from the Messenget of Allah P.B.U.H ” (Sahih)

Yeh Ahaadees Ssaheeha Saaf Bataa Rahee Hain Ki Namaaz Aour Quraan Paak Padhne Waale Quraan Paak Wa Hadees Shareef Kaa Naam Lene Waale Sachche Imaan Waalon Main Aise Jhoote Log Bhee Hain Jo Sirf Zaahir Main Quraan Paak Aour Hadees Shareef Kaa Naam Lete Hain Lekin Haqeeqat Main Islaam Se Khaarij Hain.
Hamaare Aaqaa Wa Moulaa Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Sachchon Ki Jamaàt Ko Pehchaan Kar Sachchon Ke Saath Rehne Par Poora Zor Diyaa Hai.Aour Yeh Bataayaa Hai Ki Sachchon Ki Jamaat Se Alag Honaa Sakht Gumraahee Hai. Chunaanchah Kuch Ahaadees Yeh Hain
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2030 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 5 متفق علیہ 5
سلیمان بن حرب، حماد، جعد، ابورجاء، حضرت ابن عباس سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس نے امیر سے کوئی ایسی چیز دیکھی جو اس کو ناپسند ہو تو اس کو چاہیے کہ صبر کرے اس لئے کہ جو شخص جماعت سے ایک بالشت جدا ہوتا ہے اور مرجاتا ہے تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔
Narrated Ibn 'Abbas:
The Prophet said, "If somebody sees his Muslim ruler doing something he disapproves of, he should be patient, for whoever becomes separate from the Muslim group even for a span and then dies, he will die as those who died in the Pre-lslamic period of ignorance (as rebellious sinners). (See Hadith No. 176 and 177)
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 293 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 5 متفق علیہ 5
حسن بن ربیع، حماد بن زید، جعد، ابوعثمان، ابورجاء، ابن عباس، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو آدمی اپنے امیر میں کوئی ایسی بات دیکھے جوا سے ناپسند ہو تو چاہئے کہ صبر کرے کیونکہ جو آدمی جماعت سے ایک بالشت بھر بھی جدا ہوا تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔
It has been narrated on the authority of Ibn 'Abbas that the messenger of Allah (may peace be upon him) said: One who found in his Amir something which he disliked should hold his patience, for one who separated from the main body of the Muslims even to the extent of a handspan and then he died would die the death of one belonging to the days of Jahiliyya.
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1355 حدیث مرفوع مکررات 1
احمد بن یونس، زہیر، ابوبکر بن عیاش، مندل، مطرف، ابوجہم، خالد بن وہبان حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے (مسلمانوں کی) جماعت سے بالشت بھر بھی علیحدگی اختیار کی تو بے شک اس نے اسلام کے طوق کو اپنی گردن سے اتار پھینکا۔
Narrated AbuDharr:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: He who separates from the community within a span takes off the noose of Islam from his neck.
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1359 حدیث مرفوع مکررات 9
مسدد، یحیی، شعبہ، زیاد بن علاقہ، حضرت عرفجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ عنقریب میری امت میں فساد ہوگا، فساد ہوگا، پس جو شخص مسلمانوں کے متفق مجمع میں پھوٹ ڈالنے کا ارادہ کرے تو اسے تلوار سے مار ڈالو خواہ وہ کوئی بھی ہو۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 299 حدیث مرفوع مکررات 9 متفق علیہ 4
ابوبکر بن نافع، محمد بن بشا ر، غندر، محمد بن جعفر، شعبہ، زیاد بن علاقہ حضرت عرفجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا عنقریب فتنے اور فساد ظاہر ہوں گے اور جو اس امت کی جماعت کے معاملات میں تفریق ڈالنے کا ارادہ کرے اسے تلوار کے ساتھ مار دو وہ شخص کوئی بھی ہو۔
It has been narrated on the authority of 'Arfaja who said: I have heard the Messenger of Allah (may peace be upon him) say: Different evils will make their appearance in the near future. Anyone who tries to disrupt the affairs of this Umma while they are united you should strike him with the sword whoever he be. (If remonstrance does not prevail with him and he does not desist from his disruptive activities, he is to be killed.) Gumraah Log Khaarij-e-Islaam Hain.