BISMILLAAHIRRAHMAANIRRAHEEM
Nahmaduhu
Wa Nusallee Wa Nusallimu A`laa Rasoolihil-Kareem.
Allaah
Tàalaa Quraan Paak Main Irshaad Farmaataa Hai
A-oodho
Billaahi Minashshaitaanirrajeem, BismillaahiRrahmaaiRraheem Yaa
Aiyyuhalladheen Aamanuttaqullaaha Wa Koonoo Ma`ssaadiqeen.
Sachchaai
Ke Baare Main Aik Aisee Baat Jise Jaannaa Har Insaan Ke Liye Zarooree
Hai
Hamaare
Aaqaa Wa Moulaa Hudhoor Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne
Hamain Saaf Saaf Bataayaa Hai Ki Meree Ummat Main Sachche Imaan
Waalon Kaa Jo Giroh(Group) Rahegaa Woh Har Dour Yàni Aaqaa
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ke Zamaane Se Qayaamat Tak
Har Zamaane Main Rahegaa.Aour Allaah Tabaarak Wa Tàalaa Ne Quraan
Paak Main “Wa Koonoo Ma`ssaadiqeen” Farmaa Kar Aour Sarkaar
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ki Mubaarak Ahaadees Ke
Zari-e Hamein Hukm Farmaayaa Hai Ki Hum Oos Sachche Giroh Ko Pehchaan
Kar Oos Sachche Giroh Ke Saath Ho Jaayein, Chunanchah Aage Ki
Ahaadees Padhein................
صحیح
مسلم:جلد
سوم:حدیث
نمبر 453 حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات 14
متفق علیہ 3
سعید
بن منصور، ابوربیع عتکی، قتبیہ بن سعید،
حماد ابن زید، ایوب، ابی قلابہ، اسماء،
ثوبان، حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ
سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا میری امت میں سے ایک جماعت
ہمیشہ حق بات پر غالب رہے گی جو انہیں رسوا
کرنا چاہے گا وہ ان کو کوئی نقصان نہ کر
سکے گا یہاں تک کہ اللہ کا
حکم آجائے گا اور وہ اسی حال پر ہوں گے۔
It
has been narrated on the authority of Thauban that the Messenger of
Allah (may peace be upon him) said: A group of people from my Umma
will always remain triumphant on the right path and continue to be
triumphant (against their opponents). He who deserts them shall not
be able to do them any harm. They will remain in this position until
Allah's. Command is executed (i. e. Qayamah is established). In
Qutaiba's version of the tradition, we do not have the words:"
They will remain in this position."
سنن
ابوداؤد:جلد
سوم:حدیث
نمبر 859 حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات 14
سلیمان بن حرب، محمد
بن عیسی، حماد بن زید، ایوب، ابوقلابہ،
ابواسماء، حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ
عنہ (جو
آزاد کردہ غلام ہیں حضور اکرم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کے)
فرماتے ہیں کہ
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا اللہ نے زمین کو میرے لیے سمیٹ دیا
یا یوں فرمایا کہ میرے پرودگار نے میرے
لیے زمین کو سکیڑ دیا پس مجھے زمین کے
مشارق ومغا رب دکھائے گئے اور بیشک میری
امت کی سلطنت عنقریب وہاں تک پہنچی گی
جہاں تک میرے لیے زمین کو سمیٹا گیا اور
مجھے دو خزانے سرخ وسفید دیے گئے اور بیشک
میں نے اپنی پروردگار سے اپنی امت کے لیے
یہ سوال کیا کہ انہیں کسی عام قحط سے ہلاک
نہ کیجیے اور نہ ان کے اوپر ان کے علاوہ
کوئی غیر دشمن مسلط کردے کہ وہ ان کو جڑ
سے ختم کردے۔ اور بیشک میرے پروردگار نے
مجھ سے فرمایا کہ اے محمد۔ بیشک میں جب
فیصلہ کرتا ہوں تو پھر وہ رد نہیں ہوتا
اور میں انہیں کسی عام قحط سے ہلاک نہیں
کروں اور نہ ہی ان پر کوئی غیر دشمن مسلط
کروں اگرچہ سارا کرہ ارض سے ان پر دشمن
جمع ہو کر حملہ آور ہوجائیں یہاں تک کہ
مسلمانوں میں سے آپس میں ہی بعض بعض کو
ہلاک کردیں گے اور بعض بعض کو قید کردیں
گے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا کہ بیشک مجھے اپنی امت پر گمراہ
کرنے والے اماموں (مذہبی
رہنماؤں) کا
ڈر ہے اور جب میری امت میں تلوار رکھ دی
جائے گی تو قیامت تک نہیں اٹھائی جائے گی
اور قیامت اس دن تک قائم نہیں ہوگی یہاں
تک کہ میری امت کے بعض قبائل مشرکین سے جا
ملیں گے اور یہاں تک کہ میری امت کے بعض
قبائل بتوں کی عبادت کریں اور بیشک میری
امت میں تیس کذاب ہوں گے جن میں سے ہر ایک
یہ دعوی کرے گا کہ وہ نبی ہے اور میں خاتم
النبین ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں اور
میری امت میں سے ایک طائفہ ہمیشہ حق پر
رہے گی ابن عیسیٰ کہتے ہیں کہ حق پر
غالب رہے گی اور ان کے مخالفین انہیں کوئی
نقصان نہیں پہنچا سکیں گے یہاں تک کہ اللہ
کا امر آجائے۔
سنن
ابن ماجہ:جلد
سوم:حدیث
نمبر 830 حدیث
مرفوع مکررات
14
عباس
بن عثمان دمشقی، ولید بن مسلم، معان بن
رفاعہ سلامی، ابوخلف اعمش، حضرت انس رضی
اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے
رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے
ہوئے سنا بلا شبہ میری امت گمراہی پر مجتمع
(متفق)
نہ ہوگی جب تم
اختلاف دیکھو تو سواد اعظم کا ساتھ دو۔
Anas
bin Malik said: "I heard the Messenger of Allah say: 'My nation
(ummat) will not unite on misguidance, so if you see them differing,
follow the great majority
جامع
ترمذی:جلد
دوم:حدیث
نمبر 113 حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات 14
قتیبہ ، حماد بن
زید، ایوب، ابوقلابة، ابواسماء، حضرت
ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
مجھے اپنی امت پر گمراہ کرنے والے حکمرانوں
کا ڈر ہے حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے
ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ
بھی فرمایا میری امت میں سے ایک جماعت
ہمیشہ حق پر رہے گی اور وہ اپنے دشمنوں پر
غالب ہوں گے انہیں کسی کے اعانت ترک کر
دینے سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا یہاں
تک کہ قیامت آجائے گی یہ حدیث صحیح ہے
Sayyidina
Thawban (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “I fear
for the misled rulers over my ummah.’ He also said, “A section of
my ummah will never cease to be on the right. They will prevail and
they will not be harmed by those who desert them till the command of
Allah comes.”
[Muslim
1920]
سنن
ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 10 حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات 14
ہشام
بن عمار، محمد بن شعیب، سعید بن بشیر،
قتادة، ابوقلابہ، ابواسماء و رحبی، ثوبان
فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہمیشہ رہے
گا ایک گروہ میری امت میں سے حق پر (اللہ
کی طرف سے) مدد
کئے جائیں گے، نہیں ضرر پہنچا سکے گا ان
کو جان کی مخالفت کرے گا یہاں تک کہ اللہ
کا حکم (قیامت)
آجائے۔
It
was narrated ‘from Thawbân that the Messenger of Allah said: “A
group among my Ummah will continue to follow the truth and prevail,
and those who oppose them will not be able to harm them, until the
command of Allah comes to pass.” (Sahih)
سنن ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 6
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات 3
محمد بن بشار، محمد
بن جعفر، شعبہ ، معاویہ بن قرہ ، قرہ سے
مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا ہمیشہ ایک گروہ میری امت سے
اللہ کی مدد میں رہے گا نہیں نقصان پہنچاسکے
گا ان کو وہ شخص جو انہیں رسوا کرنے کی
کوشش کرےگا یہاں تک کہ قیامت قائم ہوجائے۔
Mu’âwiyah
bin Qurrah narrated that his father said: “The Messenger of Allah
(P.B.U.H) said: ‘A group of my Ummah will continue to prevail and
they will never be harmed by those who forsake them, until the Hour
begins.” (Sahih)
سنن ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 7
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات 1
ابوعبد اللہ، ہشام
بن عمار، یحیی بن حمزة، ابوعلقمہ نصر بن
علقمہ، عمیر بن اسود وکثیر بن مرة حضرمی،
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، معاویہ
بن قرة، حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد
فرمایا ہمیشہ ایک جماعت میری امت میں ڈٹی
رہے گی اللہ کے حکم پر ان کو نقصان نہیں
پہنچا سکے گا جو ان کی مخالفت کرے گا۔
It
was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (P.B.U.H)
said: ‘A group of my Ummah will continue to adhere steadfastly to
the command of Allah and those who oppose them will not be able to
harm them.” (Hasan)
In
Ahaadees Se Saaf Zaahir Hai Ki Sachchon Kaa Aik Giroh Har Dour Main
Qayaamat Tak Rahegaa
Alag
Alag Girohon(Group) Ke Baare Main Aour Bhee Ahaadees
Hain............................
سنن ابوداؤد:جلد
سوم:حدیث
نمبر 1192
حدیث
مرفوع
مکررات 7
وہب بن بقیہ، خالد،
محمد بن عمر، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی
اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ، یہود
تو اکہتر یا بہتر فرقوں میں بٹ گئے تھے،
اور انصار بھی اکہتر یا بہتر فرقوں میں
بٹ گئے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹ
جائے گی کہ ان تہتر فرقوں میں سے صرف ایک
فرقہ جنت میں جائے گا اور یہ وہ فرقہ ہوگا
جو ہمیشہ حق پر اور میری سنت پر قائم رہے
گا۔
Narrated
AbuHurayrah:
The
Prophet (peace_be_upon_him) said: The Jews were split up into
seventy-one or seventy-two sects; and the Christians were split up
into seventy one or seventy-two sects; and my community will be split
up into seventy-three sects.
سنن ابوداؤد:جلد
سوم:حدیث
نمبر 1193
حدیث
مرفوع
مکررات 7
احمد بن حبنل، محمد
بن یحیی، ابومغیرہ، صفوان رضی اللہ تعالیٰ
عنہ سے اسی طرح مروی ہے کہ حضرت معاویہ
رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابوسفیان فرماتے
ہیں کہ وہ کھڑے ہوئے اور کہا کہ آگاہ رہو
بیشک حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
ایک مرتبہ ہمارے درمیان کھڑے ہوئے اور
فرمایا کہ تم سے پہلے جو لوگ تھے اہل کتاب
میں سے وہ بہتر فرقوں میں تقسیم ہوگئے تھے
اور بیشک یہ امت عنقریب فرقوں میں منتشر
ہوجائے گی ان میں سے آگ میں داخل ہوں گے
اور ایک جنت میں جائے گا اور وہ فرقہ جماعت
کا ہوگا۔ محمد بن یحیی اور عمرو بن عثمان
نے اپنی روایتوں میں یہ اضافہ کیا کہ آپ
نے فرمایا کہ عنقریب میری امت میں ایسی
قومیں ہوں گی کہ گمراہیاں اور نفسانی
خواہشات ان میں اس طرح دوڑیں گی جس طرح
کتے کے کاٹنے سے بیماری دوڑ جاتی ہے کہ
کوئی رگ اور جوڑ باقی نہیں رہتا مگر وہ اس
میں داخل ہوجاتی ہے۔
جامع ترمذی:جلد
دوم:حدیث
نمبر 549
حدیث
مرفوع
مکررات 7
حسین بن حریث
ابوعمار، فضل بن موسی، محمد بن عمرو،
ابوسلمة، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے فرمایا یہودی اکہتر یا بہتر فرقوں
میں تقسیم ہوگئے۔ اسی طرح نصاری (عیسائی)
بھی اور
میری امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہوگی۔ اس
باب میں حضرت سعد، عبداللہ بن عمرو اور
عوف بن مالک رضی اللہ عنہم سے بھی روایت
ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث
حسن صحیح ہے۔
Sayyidina
Abu Huraira (RA) in reported that Allah’s Messenger (SAW) said,
“The Jews divided into seventy-one sects or seventy-two sects, and
the Christianslike that. And my ummah will divide into seventy-three
sects.”
[Ibn
Majah 3991]
جامع ترمذی:جلد
دوم:حدیث
نمبر 550
حدیث
مرفوع
مکررات 7
محمود بن غیلان،
ابوداؤد حفری، سفیان، عبدالرحمن بن زیاد
بن انعم افریقی، عبداللہ بن یزید، حضرت
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت
ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا میری امت پر بھی وہی کچھ آئے گا
جو بنی اسرائیل پر آیا اور دونوں میں اتنی
مطابقت ہوگی جتنی جوتیوں کے جوڑے میں ایک
دوسرے کے ساتھ۔ یہاں تک کہ اگر ان کی امت
میں سے کسی نے اپنی ماں کے ساتھ اعلانیہ
زنا کیا ہوگا تو میری امت میں بھی ایسا
کرنے والا آئے گا اور بنواسرائیل بہتر
فرقوں پر تقسیم ہوئی تھی لیکن میری امت
تہتر فرقوں پر تقسیم ہوگی ان میں ایک کے
علاوہ باقی سب فرقے جہنمی ہوں گے۔ صحابہ
کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم !
وہ نجات
پانے والے کون ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے فرمایا جو میرے اور میرے صحابہ
کے راستے پر چلیں گے۔ یہ حدیث حسن غریب
مفسر ہے ہم اس کے مثل حدیث اس کے سند کے
علاوہ نہیں جانتے۔
Sayyidina
Abdullah ibn Amr (RA) reported that Allah’s Messeenger (SAW) said,
“The same things will be faced by my ummah as the Banu Isra’il
faced as a shoe compares with (its pairing) shoe, to the extent that
if there was anyone of them to have approached his mother (for sexual
intercourse) then there will be in my ummah who would do that. And
the Banu Isra’il divided into seventy-two sects and my ummah will
divide into seventy-three sects, all of whom will go into the Fire
except one millat (sect). “The sahabah (RA) asked (him), “Who are
they, O Messenger of Allah (SAW)”. He said, “(Who follow) what I
am on and my companions (are on).”
سنن ابن ماجہ:جلد
سوم:حدیث
نمبر 871
حدیث
مرفوع
مکررات 7
ابوبکر بن ابی شیبہ،
محمد بن بشر، محمد بن عمرو، ابی سلمہ،
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان
فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا یہود اکہتر فرقوں
میں بٹے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹے
گی۔
It
was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah said: "The
Jews split into seventy-one sects and my nation Willsplit into
seventy-three sects." (Hasan)
سنن ابن ماجہ:جلد
سوم:حدیث
نمبر 872
حدیث
مرفوع
مکررات 7
عمرو بن عثمان بن
سعید بن کثیر بن دینارحمصی، عباد بن یوسف،
صفوان بن عمرو، راشد بن سعد، حضرت عوف بن
مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا یہود کے اکہتر فرقے ہوئے ان میں
ایک جنتی ہے اور ستر دوزخی ہیں اور نصاری
کے بہتر فرقے ہوئے ان میں اکہتر دوزخی ہیں
اور ایک جنت میں جائے گا قسم ہے اس ذات کی
جس کے قبضہ میں محمد (صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم)
کی جان ہے
میری امت کے تہتر فرقے ہوں گے ایک فرقہ
جنت میں جائے گا اور بہتر دوزخی ہوں گے۔
کسی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول!
جنتی کون
ہوں گے؟ فرمایا الْجَمَاعَةُ۔
It
was narrated from' Awf bin Malik that the Messenger of Allah P.B.U.H
said: "The Jews split into seventy-one sects, one of which will
be in Paradise and seventy in Hell. The Christians split into
seventy-two sects, seventy-one of which will be in Hell and one in
Paradise. I swear by the One in Whose Hand is the soul of Muhammad,
my nation will split into seventy-three sects,
one of which will be in Paradise and seventy-two in Hell."
It was said: "0 Messenger of Allah, who are they?" He said:
"The main body." (Hasan)
سنن ابن ماجہ:جلد
سوم:حدیث
نمبر 873
حدیث
مرفوع
مکررات 7
ہشام بن عمار، ولید
بن مسلم، ابوعمرو، قتادہ، حضرت انس بن
مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا بنی اسرائیل کے اکہتر فرقے ہوئے
اور میری امت کے بہتر فرقے ہوں گے سب کے
سب دوزخی ہوں گے سوائے ایک کے اور وہ ایک
الْجَمَاعَةُ ہے ۔
It
was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah P.B.U.H
said: 'The Children of Israel split into seventy-one sects, and my
nation will split into seventy-two,
all of which will be in Hell apart from one, which is the main body."
(Sahih)
سنن ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 9
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات 16
بدون مکرر
یعقوب بن حمید بن
کا سب، قاسم بن نافع، حجاج بن ارطاة، عمرو
بن شعیب، شعیب حضرت عبداللہ بن عمر سے
مروی ہے کہ کھڑے ہوئے حضرت معاویہ خطبہ
دینے کے لئے فرمایا، تمہارے علماء کہاں
ہیں ؟ تمہارے علماء کہاں ہیں ؟ میں نے رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے
ہوئے سنا کہ قیامت کے قائم ہونے تک ایک
جماعت میری امت سے غالب رہے گی لوگوں پر
پرواہ نہیں کریں گے اس کی جو ان کو رسوا
کرے یا ان کی مدد کرے۔
‘Amr
bin Shu’aib narrated that his father said: “Mu’âwiyah stood up
to deliver a sermon and said:‘Where are your scholars? Where are
your scholars? For I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: The
Hour will not begin until a group of my Ummah will prevail over the
people, and they will not care who lets them down and who supports
them’.” (Sahih)
In
Ahaadees Ke Jaan Lene Ke Ba`d Bhee Agar koi Yeh Kahe ki Sarkaar
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Saare Giroh Ke Logon Ko
Apnee Ummat Farmaayaa To Aisaa Shakhs Jhootaa Aour Galat Hai Isliye
Ki Sarkaar Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Saaf Tour Par
Aik Giroh Ko Chhod Kar Doosre Sabhee Girohon Ko Jahannamee Aour Aag
Waale Bataayaa Hai.
Aour
Aage Kee Saheeh Hadees Shareef Main To Saaf Bataa Diyaa Hai Ki Yeh
Gumraah Firqe Waale Deen Se Aise Nikal Jaayenge Jaise Teer Shikaar Ke
Paas Se Nikal Jaataa Hai
صحیح
بخاری:جلد
دوم:حدیث
نمبر 1509
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات 24
متفق علیہ
17
قتیبہ،
عبدالواحد، عمارہ بن قینقاع بن شبرمہ،
عبدالرحمن بن ابی نعیم، ابوسعید خدری رضی
اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ
تعالیٰ عنہ نے یمن سے رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کے لئے رنگے ہوئے چمڑے کے
تھیلے میں تھوڑا سا سونا بھیجا جس کی مٹی
اس سونے سے جدا نہیں کی گئی (کہ
تازہ کان سے نکلا تھا)
آپ نے اسے چار
آدمیوں عیینہ بن بدر، اقرع بن حابس، زید
بن خیل اور چوتھے علقمہ یا عامر بن طفیل
رضوان اللہ علیہم اجمعین کے درمیان تقسیم
کردیا آپ کے اصحاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ
میں سے ایک آدمی نے کہا کہ ہم اس کے ان
لوگوں سے زیادہ مستحق ہیں آنحضرت صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کو جب یہ بات معلوم ہوئی
تو آپ نے فرمایا کیا تمہیں مجھ پر اطمینان
نہیں ہے؟ حالانکہ میں آسمان والے کا امین
ہوں۔ میرے پاس صبح و شام آسمان والے کی
خبریں آتی ہیں تو ایک آدمی دھنسی ہوئی
آنکھوں والا رخساروں کی ہڈیاں ابھری ہوئی
اونچی پیشانی گھنی داڑھی منڈا ہوا سر تہ
بند اٹھائے ہوئے تھا۔ کھڑا ہو کر بولا یا
رسول اللہ! اللہ
سے ڈر! آپ
نے فرمایا تو ہلاک ہو، کیا میں تمام روئے
زمین پر اللہ تعالیٰ سے زیادہ ڈرنے کا
مستحق نہیں ہوں؟ پھر وہ آدمی چلا گیا تو
خالد بن ولید نے عرض کیا یا رسول اللہ!
کیا میں اس کی
گردن نہ مار دوں؟ آپ نے فرمایا نہیں ممکن
ہے وہ نماز پڑھتا ہو (یعنی
ظاہری اسلام سے وہ مستحق قتل نہیں رہا)
خالد رضی اللہ
تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اور بہت سے ایسے
نمازی ہیں جو زبان سے ایسی باتیں کہتے ہیں
جو ان کے دل میں نہیں ہوتیں (یعنی
منافق ہوتے ہیں) تو
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا مجھے لوگوں کے دلوں کو کریدنے اور
ان کے پیٹوں کو چاک کر (کے
بالمعنی حالات معلوم)
کر نے کا حکم
نہیں ہے ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے
ہیں کہ جب وہ پیٹھ موڑے جا رہا تھا آنحضرت
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر اس کی طرف
دیکھ کر فرمایا اس شخص کی نسل سے وہ قوم
پیدا ہوگی جو کتاب اللہ کو مزے سے پڑھے گی
حالانکہ وہ ان کے گلوں سے نیچے نہ اترے گا
دین سے وہ اس طرح نکل
جائیں گے جس طرح تیر شکار کے پاس نکل جاتا
ہے ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے
ہیں مجھے یاد پڑتا ہے کہ یہ بھی فرمایا کہ
اگر میں اس قوم کے زمانہ میں ہوتا تو قوم
ثمود کی طرح انہیں قتل کردیتا۔
Narrated
Abu Said Al-Khudri:
'Ali
bin Abi Talib sent a piece of gold not yet taken out of its ore, in a
tanned leather container to Allah's Apostle . Allah's Apostle
distributed that amongst four Persons: 'Uyaina bin Badr, Aqra bin
Habis, Zaid Al-Khail and the fourth was either Alqama or Amir bin At
Tufail. On that, one of his companions said, "We are more
deserving of this (gold) than these (persons)." When that news
reached the Prophet , he said, "Don't you trust me though I am
the truth worthy man of the One in the Heavens, and I receive the
news of Heaven (i.e. Divine Inspiration) both in the morning and in
the evening?" There got up a man with sunken eyes, raised cheek
bones, raised forehead, a thick beard, a shaven head and a waist
sheet that was tucked up and he said, "O Allah's Apostle! Be
afraid of Allah." The Prophet said, "Woe to you! Am I not
of all the people of the earth the most entitled to fear Allah?"
Then that man went away. Khalid bin Al-Wahd said, "O Allah's
Apostle! Shall I chop his neck off?" The Prophet said, "No,
for he may offer prayers." Khalid said, "Numerous are those
who offer prayers and say by their tongues (i.e. mouths) what is not
in their hearts." Allah's Apostle said, "I have not been
ordered (by Allah) to search the hearts of the people or cut open
their bellies." Then the Prophet looked at him (i.e. that man)
while the latter was going away and said, "From the offspring of
this (man there will come out (people) who will recite the Qur'an
continuously and elegantly but it will not exceed their throats.
(They will neither understand it nor act upon it). They
would go out of the religion (i.e. Islam) as an arrow goes through a
game's body." I think he also said, "If I should be
present at their time I would kill them as the nations a Thamud were
killed."
سنن ابوداؤد:جلد
سوم:حدیث
نمبر 1361
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات
24
محمد بن کثیر،
سفیان، ابن ابونعم، حضرت ابوسعید خدری
رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت
علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تھوڑا سا سونا
اپنی مٹی سمیت ہی بھیج دیا (جس
طرح مٹی سے نکلا تھا بغیر صاف کیے بھیج
دیا)
تو آپ نے
ان چار افراد میں تقسیم کر دیا۔ حضرت اقرع
رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن حابس الحنظلی
الجاشی، حضرت عینیہ بن بدرالفرازی رضی
اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت علقمہ بن علاثہ
العامری رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو بنی کلاب
کے ایک فرد تھے کے درمیان تقسیم کردیا۔
روای کہتے ہیں کہ (یہ
دیکھ کر)
قریش اور
انصار کے لوگ غصہ ہو گئے اور کہنے لگے کہ
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اہل نجد کے
بہادر رؤسا کو تو دیتے ہو اور ہمیں چھوڑ
دیتے ہو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے فرمایا کہ بیشک میں تو صرف ان کی
تالیف قلوب کے لیے ایسا کرتا ہوں فرمایا
کہ اسی اثناء میں ایک دھنسی ہوئی آنکھوں
والا، اٹھے ہوئے جبڑوں والا، ابھری ہوئی
پیشانی والا، گھنی ڈاڑھی اور گنجے سر والا
شخص آیا اور کہا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم اللہ سے ڈر۔ آپ نے فرمایا کہ جب
میں ہی اللہ کی نافرمانی کرنے لگوں تو اس
کی اطاعت کون کرے گا؟ اللہ نے مجھے امانت
دار بنایا زمین والوں پر اور تم مجھے امانت
دار نہیں سمجھتے۔ راوی کہتے ہیں کہ ایک
شخص نے میرا خیال ہے کہ غالبا حضرت خالد
بن ولید نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم سے اس کے قتل کی اجازت مانگی۔ آپ نے
منع فرمایا جب وہ پیٹھ پھیر کر چلا تو آپ
نے فرمایا کہ ایسے لوگ ہوں گے جو قرآن کو
پڑھتے ہوں گے لیکن قرآن ان کے حلق سے نہیں
اترے گا۔ وہ اسلام
سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر کمان
سے نکل جاتا ہے وہ اہل سلام کو قتل
کریں گے اور بت پرستوں کو چھوڑ دیں گے اگر
میں انہیں پالوں تو میں انہیں اس طرح قتل
کروں گا جیسے قوم عاد کو قتل کیا گیا تھا۔
سنن ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 175
حدیث
مرفوع
مکررات
24
بکر بن خلف ابوبشر،
عبدالرزاق، معمر، قتادة، حضرت انس بن
مالک سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آخر زمانہ
میں یا یوں فرمایا کہ اس امت میں ایک قوم
نکلے گی جو قرآن پڑھیں گے یہ قرآن ان کے
نرخرے یا یوں فرمایا کہ حلق سے تجاوز نہیں
کرے گا ان کی علامت سر کے بال منڈانا ہوگی
جب تم ان کو دیکھو یا یوں فرمایا کہ جب تم
ان سے ملو (جنگ
میں)
تو ان کو
قتل کر ڈالو۔
It
was narrated that Anas bin Mâlik said: “The Messenger of Allah
P.B.U.H said: ‘At the end of time or among this nation (Ummah)
there will appear people who will recite Qur’ân but it will not go
any deeper than their collarbones or their throats. Their
distinguishing feature will be their shaved heads. if you see them,
or meet them, then kill them.” (Sahih)
سنن ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 168
حدیث
مرفوع
مکررات
2
ابوبکر بن ابی
شیبہ و عبداللہ بن عامر بن زرارة، ابوبکر
بن عیاش، عاصم، زر، حضرت عبداللہ بن مسعود
سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا؟ آخر زمانہ میں کچھ
لوگ نکلیں گے جو نوجوان ہوں گے ، بے وقوف
ہوں گے، لوگوں میں سب سے بہتر باتیں کریں
گے، قرآن پڑھیں گے جو ان کے حلقوم سے نیچے
نہیں اترے گا، اسلام
سے اس طرح بے فیض رہ جائیں گے جس طرح تیر
شکار سے بے نشان گزر جاتا ہے جو ان سے
ملے ان سے قتال کرے کیونکہ ان کو قتل کرنا
قتل کرنے والے کے لئے اللہ کے ہاں اجر کا
باعث ہے۔
It
was narrated that ‘Abduilâh bin Mas’ud said: “The Messenger of
Allah (P.B.U.H), said: ‘At the end of time there will appear a
people with new teeth (i. e., young in age), with foolish minds. They
will speak the best words ever uttered by mankind and they will
recite the Qur’ân, but it will not go any deeper than their
collarb0n They will pass through
Islam like an arrow passes through its target. Whoever meets
them, let him kill them, for killing them will bring a reward from
Allah for those who kill them.” (Sahih)
جامع
ترمذی:جلد
دوم:حدیث
نمبر 68
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات 2
ابوکریب،
ابوبکر بن عیاش، عاصم، حضرت عبداللہ رضی
اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آخری زمانے
میں ایک قوم پیدا ہوگی جن کی عمریں کم ہوں
گی بے عقل ہوں گے قرآن پڑھیں گے لیکن ان
کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا یہ لوگ (رسول
کریم صلی اللہ علیہ وسلم)
والی بات (احادیث)
کہیں گے
لیکن دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے
تیرکمان سے نکل جاتا ہے اس باب میں
حضرت علی، ابوسعید اور ابوذر رضی اللہ
عنہم سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن
صحیح ہے اس حدیث کے علاوہ بھی نبی کریم
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ان لوگوں کے
اوصاف منقول ہیں وہ یہ کہ وہ لوگ قرآن
پڑھیں گے لیکن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے
گا دین سے ایسے نکل
جائیں گے جیسے تیرکمان سے نکل جاتا ہے
ان لوگوں سے مراد خوارج کا فرقہ حروریہ
اور دوسرے خوراج ہیں
Sayyidina
Abdullah ibn Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW)
said, “There will rise in the final period a people, young of age
but poor of intelligence. They will recite the Qur’an but it will
not get past their throats. They will mention from the sayings of the
best of creation (the Prophet (SAW) but will
come out of religion as an arrow comes out of the game.”
[Ibn
Majah 168]
سنن
ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 169
حدیث
مرفوع
مکررات 24
ابوبکر
بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، محمد بن عمرو،
ابوسلمہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابوسعید
خدری سے عرض کیا کہ آپ نے رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حروریہ کے بارے
میں کچھ ذکر کرتے ہوئے سنا؟ انہوں نے
فرمایا میں نے ان کو ایسی قوم کا ذکر کرتے
ہوئے سنا جو خوب عبادت کریں گے ، تم میں
سے ہر کوئی اپنی نماز کو ان کی نماز کے
مقابلے میں کم تر جانے گا اور اپنے روزے
کو ان کے روزے سے کم تر جانے گا وہ
دین سے اس طرح بے فیض رہ جائیں گے جس طرح
تیر شکار میں سے بے نشان گزر جاتا ہے
(شکاری)
اپنے تیر کو
پکڑتا ہے اس کے پھل کو دیکھتا ہے کوئی نشان
نہیں دیکھتا۔
It
was narrated that Abu Salamah said: “I said to Abu Sa’eed Khudri:
‘Did you hear the Messenger of Allah p.b.u.h mention anything
about the Haruriyyah (a sect of Khawarij?’ He said: ‘I heard him
mention a people who would appear to be devoted worshippers: “Such
that any one of you would regard his own prayer and fasting as
insignificant when compared to theirs. But they
will pass through Islam like an arrow passing through its target,
then he (the archer) picks up his arrow and looks at its Iron head
but does not see anything, then he looks at the shaft arid does not
see anything then he looks at the band: that which is wrapped around
the Iron head where it is connected to the shaft, then he looks at
the feather and is not sure whether he sees anything or not”
(Sahih)
سنن
ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 170
حدیث
مرفوع
مکررات 3
ابوبکر بن ابی شیبہ،
ابواسامہ، سلیمان بن مغیرہ، حمید بن ہلال،
عبداللہ بن صامت، حضرت ابوذر سے مروی ہے
کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے فرمایا میرے بعد میری امت میں سے
کچھ لوگ ہوں گے جو قرآن کو پڑھیں گے مگر
ان کے حلق سے تجاوز نہیں کرے گا، دین
سے اسی طرح بے فیض رہ جائیں گے جس طرح تیر
شکار سے بے نشان گزر جاتا ہے۔ پھر وہ
دین میں لوٹ کر نہیں آئیں گے وہ مخلوق میں
سے بدترین ہوں گے۔
It
was narrated that Abu Dharr said: “The Messenger of Allah p.b.u.h
There will be the people among my Ummah (nation) after me who will
recite the Qur’ân, but it will not go any deeper than their
throats. They will pass through
Islam like an arrow passing through its target then they will never
return to it. They are the most evil of mankind and of all
creation.’”‘Abdullâh bin Sâmit said: “I mentioned
that to Rafi bin ‘Amr’, the brother of Hakam bin ‘Amr’
Ghifâri and he said: ‘I also heard that from the Messenget of
Allah P.B.U.H ” (Sahih)
Yeh
Ahaadees Ssaheeha Saaf Bataa Rahee Hain Ki Namaaz Aour Quraan Paak
Padhne Waale Quraan Paak Wa Hadees Shareef Kaa Naam Lene Waale
Sachche Imaan Waalon Main Aise Jhoote Log Bhee Hain Jo Sirf Zaahir
Main Quraan Paak Aour Hadees Shareef Kaa Naam Lete Hain Lekin
Haqeeqat Main Islaam Se Khaarij Hain.
Hamaare
Aaqaa Wa Moulaa Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Sachchon
Ki Jamaàt Ko Pehchaan Kar Sachchon Ke Saath Rehne Par Poora Zor
Diyaa Hai.Aour Yeh Bataayaa Hai Ki Sachchon Ki Jamaat Se Alag Honaa
Sakht Gumraahee Hai. Chunaanchah Kuch Ahaadees Yeh Hain
صحیح بخاری:جلد
سوم:حدیث
نمبر 2030
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات
5 متفق
علیہ 5
سلیمان بن حرب،
حماد، جعد، ابورجاء، حضرت ابن عباس سے
روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا
کہ جس نے امیر سے کوئی ایسی چیز دیکھی جو
اس کو ناپسند ہو تو اس کو چاہیے کہ صبر کرے
اس لئے کہ جو شخص جماعت سے ایک بالشت جدا
ہوتا ہے اور مرجاتا ہے تو وہ جاہلیت کی
موت مرا۔
Narrated
Ibn 'Abbas:
The
Prophet said, "If somebody sees his Muslim ruler doing something
he disapproves of, he should be patient, for whoever becomes separate
from the Muslim group even for a span and then dies, he will die as
those who died in the Pre-lslamic period of ignorance (as rebellious
sinners). (See Hadith No. 176 and 177)
صحیح مسلم:جلد
سوم:حدیث
نمبر 293
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات
5 متفق
علیہ 5
حسن بن ربیع، حماد
بن زید، جعد، ابوعثمان، ابورجاء، ابن
عباس، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو
آدمی اپنے امیر میں کوئی ایسی بات دیکھے
جوا سے ناپسند ہو تو چاہئے کہ صبر کرے
کیونکہ جو آدمی جماعت سے ایک بالشت بھر
بھی جدا ہوا تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔
It
has been narrated on the authority of Ibn 'Abbas that the messenger
of Allah (may peace be upon him) said: One who found in his Amir
something which he disliked should hold his patience, for one who
separated from the main body of the Muslims even to the extent of a
handspan and then he died would die the death of one belonging to the
days of Jahiliyya.
سنن ابوداؤد:جلد
سوم:حدیث
نمبر 1355
حدیث
مرفوع
مکررات
1
احمد بن یونس،
زہیر، ابوبکر بن عیاش، مندل، مطرف، ابوجہم،
خالد بن وہبان حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ
عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے (مسلمانوں
کی)
جماعت سے
بالشت بھر بھی علیحدگی اختیار کی تو بے
شک اس نے اسلام کے طوق کو اپنی گردن سے
اتار پھینکا۔
Narrated
AbuDharr:
The
Prophet (peace_be_upon_him) said: He who separates from the community
within a span takes off the noose of Islam from his neck.
سنن ابوداؤد:جلد
سوم:حدیث
نمبر 1359
حدیث
مرفوع
مکررات
9
مسدد، یحیی، شعبہ،
زیاد بن علاقہ، حضرت عرفجہ رضی اللہ تعالیٰ
عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے
سنا کہ عنقریب میری امت میں فساد ہوگا،
فساد ہوگا، پس جو شخص مسلمانوں کے متفق
مجمع میں پھوٹ ڈالنے کا ارادہ کرے تو اسے
تلوار سے مار ڈالو خواہ وہ کوئی بھی ہو۔
صحیح مسلم:جلد
سوم:حدیث
نمبر 299
حدیث
مرفوع
مکررات
9 متفق
علیہ 4
ابوبکر بن نافع،
محمد بن بشا ر، غندر، محمد بن جعفر، شعبہ،
زیاد بن علاقہ حضرت عرفجہ رضی اللہ تعالیٰ
عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا
عنقریب فتنے اور فساد ظاہر ہوں گے اور جو
اس امت کی جماعت کے معاملات میں تفریق
ڈالنے کا ارادہ کرے اسے تلوار کے ساتھ مار
دو وہ شخص کوئی بھی ہو۔
It
has been narrated on the authority of 'Arfaja who said: I have heard
the Messenger of Allah (may peace be upon him) say: Different evils
will make their appearance in the near future. Anyone who tries to
disrupt the affairs of this Umma while they are united you should
strike him with the sword whoever he be. (If remonstrance does not
prevail with him and he does not desist from his disruptive
activities, he is to be killed.) Gumraah Log Khaarij-e-Islaam
Hain.
No comments:
Post a Comment