BISMILLAAHIRRAHMAANIRRAHEEM
Faislah
Kun Ahaadees
Nahmaduhu
Wa Nusallee Wa Nusallimu A`laa Rasoolihil-Kareem.
Asal
Main Imaan Waalaa(Musalmaan) Woh Hai Jo Kaafir Na Ho.Is Fitnon
Bharee
Bharee Duniyaa Main Agar Koi Yeh Kahe Ki Har Kalmah Namaaz Padhne
Waalaa Imaan Waalaa Hai To Oose Sooreh Baqrah Shareef Ki Aayat Number
8 Padhnee Chaahiye Jis Kaa Saaf Tarjumah Hai “Aor Kuch Log Kehte
Hain Ki Hum Allaah Tàalaa Aour Pichle Din(Qayaamat) Par Imaan Laaye
Aour Woh Imaan Waale Naheen”
Ssaheeh
Bukhaaree Shareef Main “Fadhaael Quraan Paak” Ke Bayaan Main Yeh
Hadees-E-Motwaatir Hai.
Hadhrat
A`lee Radhiyallaaho Tàalaa A`nhu Riwaayat Karte Hain Ki Main Ne
Rasoolallaah Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ko Farmaate
Hooye Soona Hai Ki Aakhir Zamaane Main Nav Umar Log(Kam Umar Log)
Halkee A`qlon Ke Paidaa Honge,Jo Rasoolallaah Ssallallaaho A`laihi Wa
Aalihi Wa Sallam Kaa Qaul(Hadees Shareef) Bayaan Karenge Aour Woh
Deen Se Aise Nikle Hooye Honge Jaise Teer Shikaar Se Nikal Jaataa
Hai,Un Kaa Imaan Un Ke Galon Se
Niche Nah Utregaa,Jahaan Woh Tumhein Milein, Unhein Maar
Daalo, Kyon Ki Maarne Waalon Ko Un Ke Maarne Kaa Qayaamat Ke Din
Sawaab Milegaa.
(Ahaadees-E-Motwaatirah
Oon Ahaadees Ko Kahaa Jaataa Jo Ham Logon Tak Is Tarah Se
(Kasrat-E-Riwaayat Ke Saath) Pahoonchee Hain Ki Oos Main Shak Na
Ho.Ahaadees-E-Motwaatirah Main Shak Karnaa Kufr Hai.)
صحیح
بخاری:جلد
سوم:حدیث
نمبر 51
حدیث
متواتر حدیث مرفوع مکررات 10
متفق
علیہ 6
محمد
بن کثیر، سفیان، اعمش، خثیمہ، سوید بن
غفلہ، حضرت علی رضی اللہ عنہ روایت کرتے
ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ آخر زمانہ
میں نوعمر لوگ ہلکی عقلوں کے پیدا ہوں گے،
جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول
بیان کریں گے اور وہ دین سے ایسے نکلے ہوئے
ہوں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے، ان
کا ایمان ان کے گلوں سے نیچے نہ اترے گا،
جہاں وہ تمہیں ملیں، انہیں مار ڈالو، کیوں
کہ مارنے والوں کو ان کے مارنے کا قیامت
کے دن ثواب ملے گا۔
Narrated
'Ali:
I
heard the Prophet saying, "In the last days (of the world) there
will appear young people with foolish thoughts and ideas. They will
give good talks, but they will go out of Islam as an arrow goes out
of its game, their faith will not exceed their throats.
So, wherever you find them, kill them, for there will be a reward for
their killers on the Day of Resurrection."
Bukhaaree
Shareef Main “Anbiyaa A`laihimussalaato Wassalaam Kaa Bayaan”
Main Yeh Hadees-M-Motwaatir Hai
صحیح
بخاری:جلد
دوم:حدیث
نمبر 832
حدیث
متواتر حدیث مرفوع مکررات 10
متفق
علیہ 6
محمد
بن کثیر سفیان اعمش خیثمہ حضرت سوید بن
غفلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے
ہیں وہ کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ
نے فرمایا کہ جب میں رسالت مآب صلی اللہ
علیہ وسلم کی حدیث تمہارے سامنے بیان کرتا
ہوں تو بے شک یہ بات کہ میں آسمان سے گر
پڑوں مجھ کو زیادہ پسند ہے بہ نسبت اس کے
کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹا
بہتان باندھوں اور جب تم سے میں وہ باتیں
بیان کروں جو میرے اور تمہارے درمیان ہیں
تو بے شک لڑائی ایک فریب ہے۔ میں نے رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آخری
زمانہ میں کچھ لوگ نوعمر بے وقوف ہوں گے
جو تمام مخلوق سے بہترین باتیں کریں گے
وہ لوگ اسلام سے اس طرح نکل جائیں
گے جیسے کمان سے تیر نکل جاتا ہے ایمان ان
کے حلق سے نیچے نہ اترے گا جب تم ان سے
ملو تو ان کو قتل کر دینا قیامت کے روز اس
شخص کے لئے بڑا اجر ہے جو ان کو قتل کر دے
گا۔
Narrated
'Ali:
I
relate the traditions of Allah's Apostle to you for I would rather
fall from the sky than attribute something to him falsely. But when I
tell you a thing which is between you and me, then no doubt, war is
guile. I heard Allah's Apostle saying, "In the last days of this
world there will appear some young foolish people who will use (in
their claim) the best speech of all people (i.e. the Qur'an) and they
will abandon Islam as an arrow going through the game. Their belief
will not go beyond their throats (i.e. they will have practically no
belief), so wherever you meet them, kill them, for he who kills them
shall get a reward on the Day of Resurrection."
Bukhaaree
Shareef Main “Murtaddon Aour Dushmanon Se Toubah Karaanaa” Ke
Bayaan Main Yeh Hadees-M-Motwaatir Hai
صحیح
بخاری:جلد
سوم:حدیث
نمبر 1836
حدیث
متواتر حدیث مرفوع مکررات 10
متفق
علیہ 6
عمر
بن حفص بن غیاث، حفص بن غیاث، اعمش، خیثمہ،
سوید بن غفلہ حضرت علی سے روایت کرتے ہیں
انہوں نے کہا جب میں تم سے کوئی حدیث رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیان
کروں تو بخدا آسمان سے گرایا جانا مجھے
اس سے زیادہ محبوب ہے کہ میں آپ کی طرف
جھوٹی بات منسوب کروں، اور جب میں تم سے
اس چیز کے متعلق گفتگو کروں جو ہمارے اور
تمہارے درمیان ہے (تو
میں اس میں جھوٹ نہ بولوں گا، اس لئے کہ
حدیث جنگ سے مختلف ہے)
جنگ
تو قریب ہے میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ آخری زمانہ
میں ایک قوم پیدا ہوگی جو نوعمر اور کم
عقل ہوں گے، باتیں تو اچھے لوگوں جیسی
کریں گے (لیکن)
ان
کا ایمان ان کے حلق کے نیچے نہیں اترے گا
(حنوق
یا حناجر کا لفظ فرمایا)
وہ
لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر
شکار سے نکل جاتا ہے تم جہاں بھی ایسے
لوگوں کو پاؤ قتل کردو، اس لئے کہ قیامت
کے دن اس کو اجر ملے گا۔ جس نے انہیں قتل
کیا۔
Narrated
'Ali:
Whenever
I tell you a narration from Allah's Apostle, by Allah, I would rather
fall down from the sky than ascribe a false statement to him, but if
I tell you something between me and you (not a Hadith) then it was
indeed a trick (i.e., I may say things just to cheat my enemy). No
doubt I heard Allah's Apostle saying, "During the last days
there will appear some young foolish people who will say the best
words but their faith will not go beyond their throats
(i.e. they will have no faith) and will go out from (leave) their
religion as an arrow goes out of the game. So, where-ever you
find them, kill them, for who-ever kills them shall have reward on
the Day of Resurrection."
صحیح
بخاری:جلد
دوم:حدیث
نمبر 1509
حدیث
متواتر حدیث مرفوع مکررات 24
متفق
علیہ 17
قتیبہ،
عبدالواحد، عمارہ بن قینقاع بن شبرمہ،
عبدالرحمن بن ابی نعیم، ابوسعید خدری رضی
اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ
تعالیٰ عنہ نے یمن سے رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کے لئے رنگے ہوئے چمڑے کے
تھیلے میں تھوڑا سا سونا بھیجا جس کی مٹی
اس سونے سے جدا نہیں کی گئی (کہ
تازہ کان سے نکلا تھا)
آپ
نے اسے چار آدمیوں عیینہ بن بدر، اقرع بن
حابس، زید بن خیل اور چوتھے علقمہ یا عامر
بن طفیل رضوان اللہ علیہم اجمعین کے درمیان
تقسیم کردیا آپ کے اصحاب رضی اللہ تعالیٰ
عنہ میں سے ایک آدمی نے کہا کہ ہم اس کے ان
لوگوں سے زیادہ مستحق ہیں آنحضرت صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کو جب یہ بات معلوم ہوئی
تو آپ نے فرمایا کیا تمہیں مجھ پر اطمینان
نہیں ہے؟ حالانکہ میں آسمان والے کا امین
ہوں۔ میرے پاس صبح و شام آسمان والے کی
خبریں آتی ہیں تو ایک آدمی دھنسی ہوئی
آنکھوں والا رخساروں کی ہڈیاں ابھری ہوئی
اونچی پیشانی گھنی داڑھی منڈا ہوا سر تہ
بند اٹھائے ہوئے تھا۔ کھڑا ہو کر بولا یا
رسول اللہ! اللہ
سے ڈر! آپ
نے فرمایا تو ہلاک ہو، کیا میں تمام روئے
زمین پر اللہ تعالیٰ سے زیادہ ڈرنے کا
مستحق نہیں ہوں؟ پھر وہ آدمی چلا گیا تو
خالد بن ولید نے عرض کیا یا رسول اللہ!
کیا
میں اس کی گردن نہ مار دوں؟ آپ نے فرمایا
نہیں ممکن ہے وہ نماز پڑھتا ہو (یعنی
ظاہری اسلام سے وہ مستحق قتل نہیں رہا)
خالد
رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اور بہت
سے ایسے نمازی ہیں جو زبان سے ایسی باتیں
کہتے ہیں جو ان کے دل میں نہیں ہوتیں (یعنی
منافق ہوتے ہیں)
تو
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا مجھے لوگوں کے دلوں کو کریدنے اور
ان کے پیٹوں کو چاک کر (کے
بالمعنی حالات معلوم)
کر
نے کا حکم نہیں ہے ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ
عنہ کہتے ہیں کہ جب وہ پیٹھ موڑے جا رہا
تھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
پھر اس کی طرف دیکھ کر فرمایا اس شخص کی
نسل سے وہ قوم پیدا ہوگی جو کتاب اللہ کو
مزے سے پڑھے گی حالانکہ وہ ان کے گلوں سے
نیچے نہ اترے گا دین
سے وہ اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر شکار
کے پاس نکل جاتا ہے
ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں
مجھے یاد پڑتا ہے کہ یہ بھی فرمایا کہ اگر
میں اس قوم کے زمانہ میں ہوتا تو قوم ثمود
کی طرح انہیں قتل کردیتا۔
Narrated
Abu Said Al-Khudri:
'Ali
bin Abi Talib sent a piece of gold not yet taken out of its ore, in a
tanned leather container to Allah's Apostle . Allah's Apostle
distributed that amongst four Persons: 'Uyaina bin Badr, Aqra bin
Habis, Zaid Al-Khail and the fourth was either Alqama or Amir bin At
Tufail. On that, one of his companions said, "We are more
deserving of this (gold) than these (persons)." When that news
reached the Prophet , he said, "Don't you trust me though I am
the truth worthy man of the One in the Heavens, and I receive the
news of Heaven (i.e. Divine Inspiration) both in the morning and in
the evening?" There got up a man with sunken eyes, raised cheek
bones, raised forehead, a thick beard, a shaven head and a waist
sheet that was tucked up and he said, "O Allah's Apostle! Be
afraid of Allah." The Prophet said, "Woe to you! Am I not
of all the people of the earth the most entitled to fear Allah?"
Then that man went away. Khalid bin Al-Wahd said, "O Allah's
Apostle! Shall I chop his neck off?" The Prophet said, "No,
for he may offer prayers." Khalid said, "Numerous are those
who offer prayers and say by their tongues (i.e. mouths) what is not
in their hearts." Allah's Apostle said, "I have not been
ordered (by Allah) to search the hearts of the people or cut open
their bellies." Then the Prophet looked at him (i.e. that man)
while the latter was going away and said, "From the offspring of
this (man there will come out (people) who will recite the Qur'an
continuously and elegantly but it will not exceed their throats.
(They will neither understand it nor act upon it). They
would go out of the religion (i.e. Islam) as an arrow goes through a
game's body." I think he also said, "If I should be
present at their time I would kill them as the nations a Thamud were
killed."
نصربن عاصم انطاکی، ولید، ابن اسماعیل حلبی، ابوعمرو، سلید، ابوعمرو، قتادہ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک دونوں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ عنقریب میری امت میں (باہمی) اختلاف اور گروہ بندی ہوگی۔ ایک جماعت ہوگی جو گفتگو تو بہت اچھی کرے گی اور اعمال برے کرے گی وہ قرآن پڑھیں گے اس طرح کہ قرآن ان کی ہنسلی کی ہڈی سے نیچے نہیں اترے گا۔ (یعنی تلاوت قرآن کا کوئی اثر ان پر نہ ہوگا) دین اسلام سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر کمان سے نکل جاتا ہے وہ ایمان کی طرف نہیں لوٹیں گے یہاں تک کہ تیر واپس اپنی تانت پر نہ آجائے، وہ بدترین خلائق ہیں تمام مخلوقات میں بدترین ہیں بشارت ہو اس شخص کو جو انہیں قتل کرے یا ان کے ہاتھ سے قتل ہوجائے وہ اللہ کی کتاب کی طرف لوگوں کو بلائیں گے لیکن قرآن کی کوئی بات ان کے اندر نہیں پائی جائے گی جو ان سے لڑائی کرے گا وہ اللہ تعالیٰ کا زیادہ مقرب ہوگا ان میں سے۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کی علامت کیا ہے؟ فرمایا کہ وہ گنجے ہوں گے (ہمیشہ سر منڈا رکھیں گے)
Narrated AbuSa'id al-Khudri ; Anas ibn Malik:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: Soon there will appear disagreement and dissension in my people; there will be people who will be good in speech and bad in work. They recite the Qur'an, but it does not pass their collar-bones. They will swerve from the religion as an animal goes through the animal shot at. They will not return to it till the arrow comes back to its notch. They are worst of the people and animals. Happy is the one who kills them and they kill him. They call to the book of Allah, but they have nothing to do with it. He who fights against them will be nearer to Allah than them (the rest of the people). The people asked: What is their sign? He replied: They shave the head.
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 168 حدیث مرفوع مکررات 2
ابوبکر بن ابی شیبہ و عبداللہ بن عامر بن زرارة، ابوبکر بن عیاش، عاصم، زر، حضرت عبداللہ بن مسعود سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا؟ آخر زمانہ میں کچھ لوگ نکلیں گے جو نوجوان ہوں گے ، بے وقوف ہوں گے، لوگوں میں سب سے بہتر باتیں کریں گے، قرآن پڑھیں گے جو ان کے حلقوم سے نیچے نہیں اترے گا، اسلام سے اس طرح بے فیض رہ جائیں گے جس طرح تیر شکار سے بے نشان گزر جاتا ہے جو ان سے ملے ان سے قتال کرے
کیونکہ ان کو قتل کرنا قتل کرنے والے کے لئے اللہ کے ہاں اجر کا باعث ہے۔
It was narrated that ‘Abduilâh bin Mas’ud said: “The Messenger of Allah (P.B.U.H), said: ‘At the end of time there will appear a people with new teeth (i. e., young in age), with foolish minds. They will speak the best words ever uttered by mankind and they will recite the Qur’ân, but it will not go any deeper than their collarb0n They will pass through Islam like an arrow passes through its target. Whoever meets them, let him kill them, for killing them will bring a reward from Allah for those who kill them.” (Sahih)
Aour Sunan Ibne Maajah
Shareef “Sunnat Kee Pairvee
Kaa” Bayaan Main Hai
سنن
ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 174
حدیث
مرفوع مکررات 10
ہشام
بن عمار، یحییٰ بن حمزہ، اوزاعی، نافع،
حضرت عبداللہ بن عمر سے مروی ہے کہ جناب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
ارشاد فرمایا ایک قوم پیدا ہوگی جو قرآن
کو پڑھیں گے اور قرآن ان کے نرخرے سے تجاوز
نہیں کرے گا، جب بھی وہ ابھریں گے کاٹ دئیے
جائیں گے، حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے
ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب کبھی
وہ ابھریں گے کاٹ دئیے جائیں گے (اور
ایسا) بیس
مرتبہ سے زیادہ ہوگا یہاں تک کہ ان کی
جماعت میں سے دجال خروج ہوگا۔
It was narrated from
Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah said: “There will emerge
people who will recite the Qur’ân but it will not go any deeper
than their collarbones. Whenever a group of them appears, they should
be cut off (i.e. killed).” Ibn ‘Unmar said: “I heard the
Messenger of Allah P.B.U.H say: ‘Whenever a group of them appears,
they should be killed’ — (he said it) more than twenty times —
‘until Dajjal emerges among them.” (Hasan)
بکر بن خلف ابوبشر، عبدالرزاق، معمر، قتادة، حضرت انس بن مالک سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آخر زمانہ میں یا یوں فرمایا کہ اس امت میں ایک قوم نکلے گی جو قرآن پڑھیں گے یہ قرآن ان کے نرخرے یا یوں فرمایا کہ حلق سے تجاوز نہیں کرے گا ان کی علامت سر کے بال منڈانا ہوگی جب تم ان کو دیکھو یا یوں فرمایا کہ جب تم ان سے ملو (جنگ میں) تو ان کو قتل کر ڈالو۔
It was narrated that Anas bin Mâlik said: “The Messenger of Allah P.B.U.H said: ‘At the end of time or among this nation (Ummah) there will appear people who will recite Qur’ân but it will not go any deeper than their collarbones or their throats. Their distinguishing feature will be their shaved heads. if you see them, or meet them, then kill them.” (Sahih)
سنن
ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 169
حدیث
مرفوع مکررات 24
ابوبکر
بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، محمد بن عمرو،
ابوسلمہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابوسعید
خدری سے عرض کیا کہ آپ نے رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حروریہ کے بارے
میں کچھ ذکر کرتے ہوئے سنا؟ انہوں نے
فرمایا میں نے ان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کو ایسی قوم کا ذکر کرتے ہوئے سنا جو خوب
عبادت کریں گے ، تم میں سے ہر کوئی اپنی
نماز کو ان کی نماز کے مقابلے میں کم تر
جانے گا اور اپنے روزے کو ان کے روزے سے
کم تر جانے گا وہ دین سے اس طرح بے فیض رہ
جائیں گے جس طرح تیر شکار میں سے بے نشان
گزر جاتا ہے (شکاری)
اپنے
تیر کو پکڑتا ہے اس کے پھل کو دیکھتا ہے
کوئی نشان نہیں دیکھتا۔
It
was narrated that Abu Salamah said: “I said to Abu Sa’eed Khudri:
‘Did you hear the Messenger of Allah p.b.u.h mention anything about
the Haruriyyah (a sect of Khawarij?’ He said: ‘I heard him
mention a people who would appear to be devoted worshippers: “Such
that any one of you would regard his own prayer and fasting as
insignificant when compared to theirs. But they will
pass through Islam like an arrow passing through its target,
then he (the archer) picks up his arrow and looks at its Iron head
but does not see anything, then he looks at the shaft arid does not
see anything then he looks at the band: that which is wrapped around
the Iron head where it is connected to the shaft, then he looks at
the feather and is not sure whether he sees anything or not”
(Sahih)
سنن
ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 170
حدیث
مرفوع مکررات 3
ابوبکر
بن ابی شیبہ، ابواسامہ، سلیمان بن مغیرہ،
حمید بن ہلال، عبداللہ بن صامت، حضرت
ابوذر سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے بعد
میری امت میں سے کچھ لوگ ہوں گے جو قرآن
کو پڑھیں گے مگر ان کے حلق سے تجاوز نہیں
کرے گا، دین سے اسی طرح بے فیض رہ
جائیں گے جس طرح تیر شکار سے بے نشان گزر
جاتا ہے۔ پھر وہ
دین میں لوٹ کر نہیں آئیں گے وہ مخلوق
میں سے بدترین ہوں گے۔
It was narrated that
Abu Dharr said: “The Messenger of Allah p.b.u.h There will be the
people among my Ummah (nation) after me who will recite the Qur’ân,
but it will not go any deeper than their throats. They
will pass through Islam like an arrow passing through its target then
they will never return to it. They are the most evil of mankind and
of all creation.’”‘Abdullâh bin Sâmit said: “I
mentioned that to Rafi bin ‘Amr’, the brother of Hakam bin ‘Amr’
Ghifâri and he said: ‘I also heard that from the Messenget of
Allah P.B.U.H ” (Sahih)
Yeh
Ahaadees Ssaheeha Saaf Bataa Rahee Hain Ki Namaaz Aour Quraan Paak
Padhne Waale, Quraan Paak Wa Hadees Shareef Kaa Naam Lene Waale
Sachche Imaan Waalon Main Aise Jhoote Log Bhee Hain Jo Sirf Zaahir
Main Quraan Paak Aour Hadees Shareef Kaa Naam Lete Hain Lekin
Haqeeqat Main Islaam Se Khaarij Hain.
Aour
Aaqaa Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Yeh Bhee Bataa
Diyaa Hai Ki “Imaan” Waalon Kaa Jo Sachchaa Giroh Rahegaa Oos Ki
Nishaanee Yeh Rahegee Ki Woh Har Dour(Har Zamaane) Main Yànee Aaqaa
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ke Zamaane Main Bhee Aour
Aaqaa Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ke Zamaane Se Qayaamat
Tak Rahegaa, Aour Gumraah Firqe Naye Naye Niklenge Chunaanchah
Tirmidhee
Shareef Main “Fitnon Kaa Bayaan” Main Yeh Hadees-E-Motwaatir Hai.
Hadhrat
Thawbaan Radhiyallaaho Tàalaa A`nho Se Riwaayat Hai Ki Rasoolallaah
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Irshaad Farmaayaa Ki
Mujhe Apnee Ummat Par Gumraah Karne Waale Hukmaraanon Kaa Dar Hai,
Hadhrat Thawbaan Radhiyallaaho Tàalaa A`nho Yeh Bhee Farmaate Hain
Ki Rasoolallaah Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Yeh Bhee
Irshaad Farmaayaa Ki Meree Ummat Main Se Aik Jamaa`t Hameshah Haq Par
Rahegee Aour Woh Hameshah Apne Dushmanon Par Gaalib Honge Unhen Kisee
Kee Iaàanat(Madad) Tarak Kar Dene Se Koi Nuqsaan Naheen Pahoonchegaa
Yahaan Tak Qayaamat Aa Jaayegee.Yeh Hadees Shareef Saheeh Hai.
امع
ترمذی:جلد
دوم:حدیث
نمبر 113
حدیث
متواتر حدیث مرفوع مکررات 14
قتیبہ
، حماد بن زید، ایوب، ابوقلابة، ابواسماء،
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا مجھے اپنی امت پر گمراہ کرنے والے
حکمرانوں کا ڈر ہے حضرت ثوبان رضی اللہ
عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے یہ بھی فرمایا میری امت
میں سے ایک جماعت ہمیشہ حق پر رہے گی اور
وہ اپنے دشمنوں پر غالب ہوں گے انہیں کسی
کے اعانت ترک کر دینے سے کوئی نقصان نہیں
پہنچے گا یہاں تک کہ قیامت آجائے گی یہ
حدیث صحیح ہے
Sayyidina
Thawban (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “I fear
for the misled rulers over my ummah.’ He also said, “A
section of my ummah will never cease to be on the right. They will
prevail and they will not be harmed by those who desert them till the
command of Allah comes.”
[Muslim
1920]
صحیح
مسلم:جلد
سوم:حدیث
نمبر 456
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات
16 متفق
علیہ 13
محمد بن مثنی،
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، سماک
بن حرب، جابر بن سمرہ، رضی اللہ تعالیٰ
عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم
نے ارشاد فرمایا یہ دین ہمیشہ قائم رہے
گا اور اس کے قیام کے لئے مسلمانوں کی ایک
جماعت روز قیامت تک جہاد کرتی رہے گی۔
It
has been narrated on the authority of Jabir b. Samura that the Holy
Prophet (may peace be upon him) said: This religion will continue to
exist, and a group of people from the Muslims will continue to fight
for its protection until the Hour is established.
سنن
ابن ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 10
حدیث
متواتر حدیث مرفوع مکررات 14
ہشام
بن عمار، محمد بن شعیب، سعید بن بشیر،
قتادة، ابوقلابہ، ابواسماء و رحبی، ثوبان
فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہمیشہ
رہے گا ایک گروہ میری امت میں سے حق پر
(اللہ
کی طرف سے)
مدد
کئے جائیں گے،
نہیں ضرر پہنچا سکے گا ان کو جان کی مخالفت
کرے گا یہاں تک کہ اللہ کا حکم (قیامت)
آجائے۔
It
was narrated ‘from Thawbân that the Messenger of Allah said: “A
group among my Ummah will continue to follow the truth and prevail,
and those who oppose them will not be able to harm them, until the
command of Allah comes to pass.” (Sahih)
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 6 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 3
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ ، معاویہ بن قرہ ، قرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہمیشہ ایک گروہ میری امت سے اللہ کی مدد میں رہے گا نہیں نقصان پہنچاسکے گا ان کو وہ شخص جو انہیں رسوا کرنے کی کوشش کرےگا یہاں تک کہ قیامت قائم ہوجائے۔
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ ، معاویہ بن قرہ ، قرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہمیشہ ایک گروہ میری امت سے اللہ کی مدد میں رہے گا نہیں نقصان پہنچاسکے گا ان کو وہ شخص جو انہیں رسوا کرنے کی کوشش کرےگا یہاں تک کہ قیامت قائم ہوجائے۔
Mu’âwiyah bin Qurrah narrated that his father said: “The Messenger of Allah (P.B.U.H) said: ‘A group of my Ummah will continue to prevail and they will never be harmed by those who forsake them, until the Hour begins.” (Sahih)
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 7 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 1
ابوعبد اللہ، ہشام بن عمار، یحیی بن حمزة، ابوعلقمہ نصر بن علقمہ، عمیر بن اسود وکثیر بن مرة حضرمی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، معاویہ بن قرة، حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہمیشہ ایک جماعت میری امت میں ڈٹی رہے گی اللہ کے حکم پر ان کو نقصان نہیں پہنچا سکے گا جو ان کی مخالفت کرے گا۔
ابوعبد اللہ، ہشام بن عمار، یحیی بن حمزة، ابوعلقمہ نصر بن علقمہ، عمیر بن اسود وکثیر بن مرة حضرمی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، معاویہ بن قرة، حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہمیشہ ایک جماعت میری امت میں ڈٹی رہے گی اللہ کے حکم پر ان کو نقصان نہیں پہنچا سکے گا جو ان کی مخالفت کرے گا۔
It was narrated from
Abu Hurairah that the Messenger of Allah (P.B.U.H) said: ‘A group
of my Ummah will continue to adhere steadfastly to the command of
Allah and those who oppose them will not be able to harm them.”
(Hasan)
صحیح مسلم:جلد
سوم:حدیث
نمبر 458
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات
16 متفق
علیہ 13
منصور بن ابی
مزاحم، یحیی بن حمزہ، عبدالرحمن بن یزید
بن جابر، حضرت عمیر بن ہانی رضی اللہ
تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت
معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو منبر پر
یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں نے رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی
اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے میری امت میں
سے ایک جماعت ہمیشہ اللہ کے حکم کو قائم
کرتی رہے گی جو ان کو رسواء کرنا چاہے گا
یا مخالفت کرے گا تو ان کا کچھ بھی نقصان
نہ کر سکے گا اور وہ لوگوں پر غالب رہیں
گے۔
It
his been narrated on the authority of Umair b. Umm Hani who said: I
heard Mu'awiya say (while delivering a sermon from the pulpit) that
he heard the Messenger of Allah (may peace be upon him) say: A group
of people from my Umma will continue to obey Allah's Command, and
those who desert or oppose them shall not be able to do them any
harm. They will be dominating the peeple until Allah's Command is
executed (i. e. Resurrection is established).
صحیح مسلم:جلد
سوم:حدیث
نمبر 459
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات
16 متفق
علیہ 13
اسحاق بن منصور،
کثیر بن ہشام، جعفر ابن برقان، یزید بن
اصم، معاویہ بن ابی سفیان، حضرت یزید بن
اصم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ
میں نے حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
بن ابوسفیاں سے ایک حدیث سنی جسے انہوں
نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث منبر
پر روایت کرتے نہیں سنا نبی صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا اللہ جس کے ساتھ بھلائی
کا ارادہ فرماتا ہے تو اسے دین میں سمجھ
عطا کرتا ہے اور مسلمانوں میں سے ایک جماعت
ہمیشہ حق بات پر جہاد کرتی رہے گی اور اپنے
مخالفین پر قیامت تک غالب رہے گی۔
It
has been related by, Yazid b. al-Asamm that he heard Mu'awiya b. Abu
Sfyan quote a tradition from the Holy Prophet (may peace be upon him)
which he related from the Prophet (mail peace be upon him) -and he
did not hear him quote from the Holy Prophet (masy peace be upon him)
any tradition other than this in the course of his sermon from the
pulpit-that whom Allah wants to do a favour, He grants him an
understanding of religion. A group of people from the Muslims will
remain on the Right Path and continue until the Day of Judgment to
triumph over those who oppose them.
In Ahaadees Se
Saaf Zaahir Hai Ki Sachchon Kaa Aik Giroh Har Dour Main Qayaamat Tak
Rahegaa.Aour Oos Giroh Ke Mukhaalif Log Gumraah Yaa Kaafir Honge.
To Aaj Yaa
Kisee Bhee Waqt Kaa Koi Bhee Insaan Agar Yeh Jaannaa Chaahtaa Hai Ki
Oos Insaan Ke Dour Main Kounsaa Giroh Haq Par Hai To Oose Kam Se Kam
Itnaa Twaareekh(Islaamee Histry) Kaa I`lm Jaannaa Hogaa Jisse Woh
Insaan Yeh Faisla Kar Sake Ki Kounsaa Giroh Aaqaa Ssallallaaho
A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ke Zamaana-E-Mubaarak Se Har Dour Main
Aour Aaj Bhee Moujood Hai.
Alag Alag
Girohon(Group) Ke Baare Main Aour Bhee Ahaadees
Hain............................
Aboo Daawood
Shareef -Sunnat kaa Bayaan Main Aage Ki Hadees Shareef Hai
سنن
ابوداؤد:جلد
سوم:حدیث
نمبر 1192
حدیث
مرفوع مکررات 7
وہب بن بقیہ، خالد،
محمد بن عمر، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی
اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ، یہود
تو اکہتر یا بہتر فرقوں میں بٹ گئے تھے،
اور انصار بھی اکہتر یا بہتر فرقوں میں
بٹ گئے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹ
جائے گی کہ ان تہتر فرقوں میں سے صرف
ایک فرقہ جنت میں جائے گا اور یہ وہ
فرقہ ہوگا جو ہمیشہ حق پر اور میری سنت پر
قائم رہے گا۔
Narrated AbuHurayrah:
The
Prophet (peace_be_upon_him) said: The Jews were split up into
seventy-one or seventy-two sects; and the Christians were split up
into seventy one or seventy-two sects; and my community will be split
up into seventy-three sects.
سنن
ابوداؤد:جلد
سوم:حدیث
نمبر 1193
حدیث
مرفوع مکررات 7
احمد بن حبنل، محمد
بن یحیی، ابومغیرہ، صفوان رضی اللہ تعالیٰ
عنہ سے اسی طرح مروی ہے کہ حضرت معاویہ
رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابوسفیان فرماتے
ہیں کہ وہ کھڑے ہوئے اور کہا کہ آگاہ رہو
بیشک حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
ایک مرتبہ ہمارے درمیان کھڑے ہوئے اور
فرمایا کہ تم سے پہلے جو لوگ تھے اہل کتاب
میں سے وہ بہتر فرقوں میں تقسیم ہوگئے تھے
اور بیشک یہ امت عنقریب فرقوں میں منتشر
ہوجائے گی ان میں سے آگ میں داخل ہوں گے
اور ایک جنت میں جائے گا اور وہ فرقہ جماعت
کا ہوگا۔ محمد بن یحیی اور عمرو بن عثمان
نے اپنی روایتوں میں یہ اضافہ کیا کہ آپ
نے فرمایا کہ عنقریب میری امت میں ایسی
قومیں ہوں گی کہ گمراہیاں اور نفسانی
خواہشات ان میں اس طرح دوڑیں گی جس طرح
کتے کے کاٹنے سے بیماری دوڑ جاتی ہے کہ
کوئی رگ اور جوڑ باقی نہیں رہتا مگر وہ اس
میں داخل ہوجاتی ہے۔
جامع
ترمذی:جلد
دوم:حدیث
نمبر 549
حدیث
مرفوع مکررات 7
حسین بن
حریث ابوعمار، فضل بن موسی، محمد بن عمرو،
ابوسلمة، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے فرمایا یہودی اکہتر یا بہتر فرقوں
میں تقسیم ہوگئے۔ اسی طرح نصاری (عیسائی)
بھی
اور میری امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہوگی۔
اس باب میں حضرت سعد، عبداللہ بن عمرو اور
عوف بن مالک رضی اللہ عنہم سے بھی روایت
ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث
حسن صحیح ہے۔
Sayyidina
Abu Huraira (RA) in reported that Allah’s Messenger (SAW) said,
“The Jews divided into seventy-one sects or seventy-two sects, and
the Christians like that. And my ummah will divide into seventy-three
sects.”
[Ibn
Majah 3991]
جامع
ترمذی:جلد
دوم:حدیث
نمبر 550
حدیث
مرفوع مکررات 7
محمود
بن غیلان، ابوداؤد حفری، سفیان، عبدالرحمن
بن زیاد بن انعم افریقی، عبداللہ بن یزید،
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے فرمایا میری امت پر بھی وہی کچھ
آئے گا جو بنی اسرائیل پر آیا اور دونوں
میں اتنی مطابقت ہوگی جتنی جوتیوں کے جوڑے
میں ایک دوسرے کے ساتھ۔ یہاں تک کہ اگر ان
کی امت میں سے کسی نے اپنی ماں کے ساتھ
اعلانیہ زنا کیا ہوگا تو میری امت میں بھی
ایسا کرنے والا آئے گا اور بنواسرائیل
بہتر فرقوں پر تقسیم ہوئی تھی لیکن میری
امت تہتر فرقوں پر تقسیم ہوگی ان میں ایک
کے علاوہ باقی سب فرقے جہنمی ہوں گے۔ صحابہ
کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم !
وہ
نجات پانے والے کون ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا جو میرے اور میرے
صحابہ کے راستے پر چلیں گے۔ یہ حدیث حسن
غریب مفسر ہے ہم اس کے مثل حدیث اس کے سند
کے علاوہ نہیں جانتے۔
Sayyidina
Abdullah ibn Amr (RA) reported that Allah’s Messeenger (SAW) said,
“The same things will be faced by my ummah as the Banu Isra’il
faced as a shoe compares with (its pairing) shoe, to the extent that
if there was anyone of them to have approached his mother (for sexual
intercourse) then there will be in my ummah who would do that. And
the Banu Isra’il divided into seventy-two sects and my ummah will
divide into seventy-three sects, all of whom will go into the Fire
except one millat (sect). “The sahabah (RA) asked (him), “Who are
they, O Messenger of Allah (SAW)”. He said, “(Who follow) what I
am on and my companions (are on).”
Aour
Sunan Ibne Maajah Shareef Main Fitnon Kaa Bayaan Main Hai
سنن ابن
ماجہ:جلد
سوم:حدیث
نمبر 871
حدیث
مرفوع مکررات 7
ابوبکر بن ابی شیبہ،
محمد بن بشر، محمد بن عمرو، ابی سلمہ،
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان
فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا یہود اکہتر فرقوں
میں بٹے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹے
گی۔
It
was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah said: "The
Jews split into seventy-one sects and my nation Willsplit into
seventy-three sects." (Hasan)
سنن ابن
ماجہ:جلد
سوم:حدیث
نمبر 872
حدیث
مرفوع مکررات 7
عمرو بن
عثمان بن سعید بن کثیر بن دینارحمصی، عباد
بن یوسف، صفوان بن عمرو، راشد بن سعد،
حضرت عوف بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ
فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا یہود کے اکہتر فرقے
ہوئے ان میں ایک جنتی ہے اور ستر دوزخی
ہیں اور نصاری کے بہتر فرقے ہوئے ان میں
اکہتر دوزخی ہیں اور ایک جنت میں جائے گا
قسم ہے اس
ذات کی جس کے قبضہ میں محمد (صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم)
کی
جان ہے میری امت کے تہتر فرقے ہوں گے ایک
فرقہ جنت میں جائے گا اور بہتر دوزخی ہوں
گے۔ کسی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول!
جنتی
کون ہوں گے؟ فرمایا الْجَمَاعَةُ۔
It was narrated from'
Awf bin Malik that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The
Jews split into seventy-one sects, one of which will be in Paradise
and seventy in Hell. The Christians split into seventy-two sects,
seventy-one of which will be in Hell and one in Paradise. I swear by
the One in Whose Hand is the soul of Muhammad, my nation will split
into seventy-three sects, one of which will be in
Paradise and seventy-two in Hell." It was said: "0
Messenger of Allah, who are they?" He said: "The main
body." (Hasan)
سنن ابن
ماجہ:جلد
سوم:حدیث
نمبر 873
حدیث
مرفوع مکررات 7
ہشام بن عمار، ولید
بن مسلم، ابوعمرو، قتادہ، حضرت انس بن
مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا بنی اسرائیل کے اکہتر فرقے ہوئے
اور میری امت کے بہتر فرقے ہوں گے سب کے
سب دوزخی ہوں گے سوائے ایک کے اور وہ ایک
الْجَمَاعَةُ ہے ۔
It was narrated from
Anas bin Malik that the Messenger of Allah P.B.U.H said: 'The
Children of Israel split into seventy-one sects, and my nation will
split into seventy-two, all of which will be in Hell
apart from one, which is the main body." (Sahih)
سنن ابن
ماجہ:جلد
اول:حدیث
نمبر 9
حدیث
متواتر حدیث مرفوع مکررات 16
بدون
مکرر
یعقوب بن حمید بن
کا سب، قاسم بن نافع، حجاج بن ارطاة، عمرو
بن شعیب، شعیب حضرت عبداللہ بن عمر سے
مروی ہے کہ کھڑے ہوئے حضرت معاویہ خطبہ
دینے کے لئے فرمایا، تمہارے علماء کہاں
ہیں ؟ تمہارے علماء کہاں ہیں ؟ میں نے رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے
ہوئے سنا کہ قیامت کے قائم ہونے تک ایک
جماعت میری امت سے غالب رہے گی لوگوں پر
پرواہ نہیں کریں گے اس کی جو ان کو رسوا
کرے یا ان کی مدد کرے۔
‘Amr
bin Shu’aib narrated that his father said: “Mu’âwiyah stood up
to deliver a sermon and said:‘Where are your scholars? Where are
your scholars? For I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: The
Hour will not begin until a group of my Ummah will prevail over the
people, and they will not care who lets them down and who supports
them’.” (Sahih)
In Ahaadees Ke Jaan
Lene Ke Ba`d Bhee Agar koi Yeh Kahe ki Sarkaar Ssallallaaho A`laihi
Wa Aalihi Wa Sallam Ne Saare Girohon Ke Logon Ko Apnee Ummat
Farmaayaa To Aisaa Shakhs Jhootaa Aour In Ahaadees-E-Shareefah Kaa
Munkir Hai Isliye Ki Sarkaar Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam
Ne Saaf Tour Par Aik Giroh Ko Chhod Kar Doosre Sabhee Girohon Ko
Jahannamee Aour Aag Waale Bataayaa Hai
Aour
Aaqaa Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Is Baat Ki Sakht
Taakeed Farmaayee Hai Ki Sachchon Ki Jamaa`t Ke Saath Raho,
Ssaheeh
Bukhaaree Shareef Main “Ahkaam Kaa Bayaan Main” Yeh
Hadees-E-Motwaatir Hai.
Hadhrat
Ibne A`bbaas Radhiyallaaho Tàalaa A`nhu Riwaayat Karte Hain Ki Nabee
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ne Irshaad Farmaayaa Ki Jis
Ne (Musalmaanon) Ke Ameer Se Koi Aisee Cheez Dekhee Jo Usko Naa
Pasand Ho To Oos Ko Chaahiye Ki Sabr Kare,Is Liye Ki Jo Shakhs
Jamaa`t Se Aik Baalisht (Bhee) judaa Hotaa Hai Aour Mar Jaataa Hai To
Woh Jaahiliyat Ki Mout Maraa.
صحیح
بخاری:جلد
سوم:حدیث
نمبر 2030
حدیث
متواتر حدیث مرفوع مکررات 5
متفق
علیہ 5
سلیمان بن حرب،
حماد، جعد، ابورجاء، حضرت ابن عباس سے
روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا
کہ جس نے امیر سے کوئی ایسی چیز دیکھی جو
اس کو ناپسند ہو تو اس کو چاہیے کہ صبر کرے
اس لئے کہ جو شخص( ایمان
والوں کی) جماعت
سے ایک بالشت جدا ہوتا ہے اور مرجاتا ہے
تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔
Narrated
Ibn 'Abbas Radhiyallaaho Tàalaa A`nhu :
The
Prophet said, "If somebody sees his Muslim ruler doing something
he disapproves of, he should be patient, for whoever becomes separate
from the Muslim group even for a span and then dies, he will die as
those who died in the Pre-lslamic period of ignorance (as rebellious
sinners). (See Hadith No. 176 and 177)
صحیح
مسلم:جلد
سوم:حدیث
نمبر 293
حدیث
متواتر حدیث مرفوع مکررات 5
متفق
علیہ 5
حسن بن ربیع، حماد
بن زید، جعد، ابوعثمان، ابورجاء، ابن
عباس، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو
آدمی اپنے امیر میں کوئی ایسی بات دیکھے
جوا سے ناپسند ہو تو چاہئے کہ صبر کرے
کیونکہ جو آدمی جماعت سے ایک بالشت بھر
بھی جدا ہوا تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔
It
has been narrated on the authority of Ibn 'Abbas that the messenger
of Allah (may peace be upon him) said: One who found in his Amir
something which he disliked should hold his patience, for one who
separated from the main body of the Muslims even to the extent of a
handspan and then he died would die the death of one belonging to the
days of Jahiliyya.
سنن
ابوداؤد:جلد
سوم:حدیث
نمبر 1355
حدیث
مرفوع مکررات 1
احمد
بن یونس، زہیر، ابوبکر بن عیاش، مندل،
مطرف، ابوجہم، خالد بن وہبان حضرت ابوذر
رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
کہ جس نے (مسلمانوں
کی)
جماعت
سے بالشت بھر بھی علیحدگی اختیار کی تو
بے شک اس نے اسلام کے طوق کو اپنی گردن سے
اتار پھینکا۔
Narrated
AbuDharr:
The
Prophet (peace_be_upon_him) said: He who separates from the community
within a span takes off the noose of Islam from his neck.
سنن
ابوداؤد:جلد
سوم:حدیث
نمبر 1359
حدیث
مرفوع مکررات 9
مسدد، یحیی، شعبہ،
زیاد بن علاقہ، حضرت عرفجہ رضی اللہ تعالیٰ
عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے
سنا کہ عنقریب میری امت میں فساد ہوگا،
فساد ہوگا، پس جو شخص مسلمانوں کے متفق
مجمع میں پھوٹ ڈالنے کا ارادہ کرے تو اسے
تلوار سے مار ڈالو خواہ وہ کوئی بھی ہو۔
سنن
نسائی:جلد
سوم:حدیث
نمبر 324
حدیث
مرفوع مکررات 9
احمد
بن یحیی صوفی، ابونعیم، یزید بن مردانبة،
زیاد بن علاقة، عرفجة بن شریح الاشجعی سے
روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم منبر پر خطبہ دے رہے تھے آپ صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے بعد
نئی نئی باتیں ہوں گی (یا
فتنہ فساد کا زمانہ آئے گا)
تو
تم لوگ جس کو دیکھو کہ اس نے جماعت کو چھوڑ
دیا یعنی مسلمانوں کے گروہ سے وہ شخص
علیحدہ ہوگا اس نے رسول کریم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کی امت میں پھوٹ ڈالی اور
تفرقہ پیدا کیا تو جو شخص ہو تو تم اس کو
قتل کر ڈالو کیونکہ
اللہ کا ہاتھ جماعت پر ہے (یعنی
جو جماعت اتفاق و اتحاد پر قائم ہے تو وہ
خداوند قدوس کی حفاظت میں ہے)
اور
شیطان اس کے ساتھ ہے جو کہ جماعت سے علیحدہ
ہو وہ اس کو لات مار کر ہنکاتا ہے۔
it
was narrated that ‘Arfajah said: “I heard the Messenger of Allah
صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم
say:
‘After me there will be many calamities and much evil behavior.
Whoever wants to create division among the Ummah (of Muhammad صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم
when
they are all united, strike him with the sword. (Sahih)
صحیح
مسلم:جلد
سوم:حدیث
نمبر 299
حدیث
مرفوع مکررات 9
متفق
علیہ 4
ابوبکر بن نافع،
محمد بن بشا ر، غندر، محمد بن جعفر، شعبہ،
زیاد بن علاقہ حضرت عرفجہ رضی اللہ تعالیٰ
عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا
عنقریب فتنے اور فساد ظاہر ہوں گے اور جو
اس امت کی جماعت کے معاملات میں تفریق
ڈالنے کا ارادہ کرے اسے تلوار کے ساتھ مار
دو وہ شخص کوئی بھی ہو۔
It has been narrated on the
authority of 'Arfaja who said: I have heard the Messenger of Allah
(may peace be upon him) say: Different evils will make their
appearance in the near future. Anyone who tries to disrupt the
affairs of this Umma while they are united you should strike him with
the sword whoever he be. (If remonstrance does not prevail with him
and he does not desist from his disruptive activities, he is to be
killed
Aour
Sachche Imaan Waalon Kaa Jo Aik Giroh(Group) Har Dour Main Rahega Oos
Kee Aik Khaas Nishaanee Aaqaa Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa
Sallam Ne Aage Kee Hadees-E-Motwaatir Main Bataayee Hai,
Ssaheeh
Bukhaaree Shareef Main “I`lm Kaa Bayaan” Main Hadhrat Hameed Bin
A`bduRRahmaan Radhiyallaaho Tàalaa A`nhu Riwaayat Karte Hain Ki Main
Ne Aik Martabah(Aik Baar) Hadhrat Ameer Muaàviyah Radhiyallaaho
Tàalaa A`nhu Ko Khutbah Dete Hooye Soonaa Ki Main Ne Rasoolallaah
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ko Yeh Farmaate Hooye Soonaa
Ki ALLAAH Tàalaa Jis Ke Saath Bhalaayee Karnaa Chaahtaa Hai Oos Ko
Deen Ki Samajh Inaayat Farmaataa Hai Aor Main Ssallallaaho A`laihi
Wa Aalihi Wa Sallam To Taqseem Karne Waalaa Hoon Aour Detaa To ALLAAH
Taàlaa Hee Hai(Yaad Rakkho Ki)Yeh Ummat Hameshah Allaah Tàalaa Ke
Hukm Par Qaayem Rahegee,Jo Shakhs Oon Kaa Mukhaalif Hogaa Oon Ko
Nuqsaan Nah Pahunchaa Sakegaa,Yahaan Tak Kee Qayaamat Aa Jaaye.
Is
Hadees-E-Motwaatir Main Pahle Yeh Bataayaa Gayaa Hai Ki ALLAAH
Tàalaa Jis Ke Saath Bhalaayee Karnaa Chaahtaa Hai Oos Ko Deen Ki
Samajh Inaayat Farmaataa Hai Aour Oos Ke Bàd Yeh Bataayaa Gayaa Hai
Ki Allaah Tàalaa Detaa To Hai Lekin Oose Taqseem Sarkaar
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Farmaate Hain,Yàni Sarkaar
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam “Qasim” Hain.Is
Hadees-E-Motwaatir Main Allaah Tabaarak Wa Tàalaa Kee Taraf Se Bande
Ko “Deen Kee Samajh” Yàni “Hidaayat” Milne Jaisee
A`zeemushshaan Nèmat Kaa Zikr Hai,To Is Kaa Matlab Yeh Hai Ki
Rasoolallaah Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Hidaayat Jaisee
Nèmat Bhee Taqseem Farmaate Hain.Aour Oos Ke Bàd Is Hadees Shareef
Main Yeh Bataayaa Gayaa Hai Ki Yeh Ummat-E-Mohàmmadiyah Qayaamat Tak
Qaayem Rahegee.Ab Zaahir Hai Jo Sarkaar Ssallallaaho A`laihi Wa
Aalihi Wa Sallam Kee Baaton Kaa Inkaar Karegaa Woh To Sarkaar
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Kaa Ummatee Hargiz Naheen Ho
Saktaa.To Jo Giroh Sarkaar Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam
Ko Allaah Tàalaa Kee A`taa Ko Taqseem Karne Waalaa Yàni Qaasim
Maantaa Hai Wohee Giroh Is Hadees-E-Motwaatir Ke Mutaabiq “Haq”Par
Hai, Aour Ssaheeh Mànon Main Sarkaar Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi
Wa Sallam Kaa Ummatee Hai.
Is
Hadees Shareef Main Saaf Tour Par Yeh Faislah Kar Diyaa Gayaa Hai Ki
Sachche Imaan Waalon Kaa Qayaamat Tak Har Dour Main Jo Giroh Rahegaa
Woh Is Baat Kaa A`qeedah Rakhegaa Ki Aaqaa Ssallallaaho A`laihi Wa
Aalihi Wa Sallam Allaah Tàalaa Kee Nèmatoon Ko Taqseem Farmaane
Waale “Qaasim” Hain Aour Hidaayat Bhee Taqseem Farmaate Hain.Aour
Yeh A`qeedah Ahl-E-Sunnat Wal Jamaat Kaa Rahaa Hai Jo Aaqaa
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ke Zamaana-E-Mubaarak Se Aaj
Tak Lagaataar Rahe Hai.Aour Is Giroh Main Aouliyaa,Aùlmaa,Soofiyah
Ridhwaanullaahi A`laihim Ajmaèen Har Dour Main Hote Rahe Hain.Jin Ke
Asmaa-E-Mubaarikah Hamaare Paas Aaj Bhee “Shajraat-E-Mubaarak”
Main Moujood Hain Aour Oon Ridhwaanullaahi A`laihim Ajmaèen Ke
Waaqiaat Wa Karaamaat Saikdon Kitaabon Main Hamaare Paas Moujood
Hain.Oon Buzurgaan-E-Deen Ridhwaanullaahi A`laihim Ajmaèen Kaa Aik
Khaas Tareeqah Mazaaraat Banaanaa Rahaa Hai Jo Hazaar Saal Se Bhee
Zyaadah Puraanah Hai. Aaqaa Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam
Ke Zamaana-E-Mubaarak Se Aaj Tak Lagaataar Hote Aa Rahe In
Buzurgaan-E-Deen Ridhwaanullaahi A`laihim Ajmaèen Ko Hee ham
Ahl-E-Sunnat Wal Jamaa`t Ke Log “Ijmaa-E`-Ummat” Kehte Hain.
Sochne
Kee Baat Yeh Hai Ki Aaj Ke Jo Gumraah Aour Naye(New) Firqe Jo Qareeb
200 Saal se Hain, Woh Log Bhee Apne Aap Ko Yaa Bhole Bhaale Logon Ko
Dhokah Dene Ke Liye Oon Buzurgaan-E-Deen Ridhwaanullaahi A`laihim
Ajmaèen Ko Aour Oon Buzurgaan-E-Deen Ridhwaanullaahi A`laihim
Ajmaèen Ke Tareeqe Ko Maanne Kaa Jhootaa D`awaa Karte Hain.Agar Yeh
log Sachche Hain To In Logon Ko Puchcho Kee Hudhoor Daataa Ganj
Bakhsh Aour Hazrat Imaam G`azaalee Aour Hudhoor Ashshaikh
A`bdulQaadir Jilaanee Aour Hudhoor Khwaajah G`reeb Nawaaz Hudhoor
A`llaamah Shaikh Jaamee Aour Hudhoor Mujaddid Alf-E-Saanee Aour
Hadhrat Shaah Waliyullaah Muhaddis Dehlawee Ridhwaanullaahi A`laihim
Ajmaèen Aour Qaadree Chishtee Naqshabandee Soharwardee Salaasil Ke
Aour Bhee Buzurgaan-E-Deen Ridhwaanullaahi A`laihim Ajmaèen Kaa Jo
A`qeedah Hai Aour In Buzurgaan-E-Deen Ridhwaanullaahi A`laihim
Ajmaèen Kee Kitaabon Main Jo Karaamaat Kaa Zikr Hai,Woh Oon Sab Ko
Kyon Naheen Maante.Agar Woh Kahte Hain Kee Woh Quraan Wa Hadees Ko
Maante Hain To Oon Gumraah Logon Ke Liye Sab Se Pehlaa Jawaab Yeh Hai
Ki Quraan Paak Wa Hadees Shareef Ko Maanne Kaa Tumhaaraa Dàwaa
Jhootaa Hai Kyon Ki Agar Tum Log Quraan Paak Wa Hadees Shareef Ko
Maante To Ooper Kee Ahaadees-E-Motwaatirah Ke Mutaabiq Sarkaar
Ssallallaaho A`laihi Wa Aalihi Wa Sallam Ke Zamaane Se Lagaataar
Chale Aa Rahe Sachche Girh Ko Talaash Kar Ke Oos Giroh Ke Saath Ho
Jaate.Lekin Tum Log To Sachchon Ke Tareeqe Ko Tarak Kar Ke Apnee
Raaye Se Quraan Paak Wa Hadees Shareef Kee Tafseer Wa Tashreeh Karte
Ho.Jab Kee Aaj Jo Quraan Paak Aour Ahaadees-E-Shareefah Hamaare Paas
Hain Woh Oonhee Buzurgaan-E-Deen Ridhwaanullaahi A`laihim Ajmaèen Ke
Zariye Hamein Milee Hain.
Quraan
Paak Aour Hadees Shareef Kee Tafseer Wa Sharah Apnee A`ql Se Karnaa
Haraam Hai.Agar Quraan Paak Aour Hadees Shareef Kee Tafseer Wa Sharah
Karnee Hai To In Buzurgaan-E-Deen Ridhwaanullaahi A`laihim Ajmaèen
Yàni Ijmaa-E`-Ummat Ke A`qeede Ke Mutaabiq Karnee Hogee.
Chunaanchah
Tirmidhee Shareef Main Hadhrat Ibn-E-A`bbaas Ridhwaanullaahi A`laihim
Ajmaèen Kee Riwaayat Se “Quraan Paak Kee Tafseer Kaa Bayaan”main
Yeh Hadees Shareef Hai Jeese Imaam Tirmidhee Radhiyallaaho Tàalaa
A`nhu Ne Hasan Farmaaya Hai, Ki Sarkaar Ssallallaaho A`laihi Wa
Aalihi Wa Sallam Ne Irshaad Farmaayaa Ki Meree Taraf Se Koi
Baat(Hadees Shareef) Oos Waqt Tak Naqal Nah Karo Jab Tak Tumhein
Yaqeen Nah Ho Ki Yeh Meraa Qoul Hai Aour Jo Shakhs Koi Jhoot Baat
Meree Jaanib Mansoob Karegaa Aour Aisaa Shakhs Jo Quraan Paak Kee
Tafseer Apnee Raaye Se Karegaa Donon Apnaa Thikaanah Jahannam Main
Talaash Kar Lein.
To
Kounsee Hadees Shareef Dhaee`f Kounsee Hasan Aour Kounsee Hadees
Shareef Ssaheeh Hai,Yeh Faislah Ijmaa-E`-Ummat Se Hotaa Hai.Jis
Hadees Shareef Ko Ummat Ke Aulmaa Kee Aksarriyat(Mejority) Saheeh
Maane Woh Hadees Shareef Dhèef Se Hasan Qavee Ban Jaatee Hai.Aour Is
Hadees Shareef Main Saaf Tour Par Sarkaar Ssallallaaho A`laihi Wa
Aalihi Wa Sallam Ne Apnee A`ql Se Quraan Paak Kee Tafseer Karne Se
Rok Diyaa Hai, Aour Ooper Kee Bahut See Ahaadees Main Sahheeh Jamaat
`Ke Saath Rehne Kaa Hukm Diyaa Hai To Saaf Hai Ki Quraan Paak Kee
Tafseer Jab Bhee kee Jayegee To Woh Oos Giroh Ke A`qeede Ke Mutaabiq
Kee Jaayegee Jo Har Dour Main Rahaa Hai,Aour Woh Giroh Hai
“Ahl-E-Sunnat Wal Jamaa`t”Kaa.
Oon
Allaah Waalon Ridhwaanullaahi A`laihim Ajmaèen Ke Aqeede Se Hat Kar
Quraan Paak Aour Hadees Shareef Kee Tafseer Wa Sharah Apnee A`ql Se
Karnaa Is Baat Kee Saaf Daleel Hai Ki Yeh Naye(New) Aour Gumraah
Firqe Waale Hain.
Aage
Isee Moudhoo`Par Aour Bhee Ahaadees Hain,
صحیح
بخاری:جلد
اول:حدیث
نمبر 72
حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات
16
متفق علیہ
13
بدون مکرر
سعید
بن عفیر، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حمید
بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ
معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خطبہ دیتے
ہوئے سنا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ
جس کے ساتھ بھلائی کرنا چاہتا ہے اس کو
دین کی سمجھ عنایت فرماتا ہے اور میں تو
تقسیم کرنے والا ہوں اور دیتا تو اللہ ہی
ہے (یاد
رکھو کہ) یہ
امت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی، جو
شخص ان کا مخالف ہوگا ان کو نقصان پہنچا
سکے گا، یہاں تک کہ قیامت آجائے۔Narrated
Muawiya: I heard Allah's Apostle saying, "If Allah wants to do
good to a person, He makes him comprehend the religion. I am just a
distributor, but the grant is from Allah. (And remember) that this
nation (true Muslims) will keep on following Allah's teachings
strictly and they will not be harmed by any one going on a different
path till Allah's order (Day of Judgment) is established."
صحیح
بخاری:جلد
دوم:حدیث
نمبر 366 حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات 16
متفق علیہ 13
بدون مکرر
حبان عبداللہ یونس
زہری حمید بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ
عنہ حضرت معاویہ سے روایت کرتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ
بھلائی کرنا چاہتا ہے تو اس کو دین کی سمجھ
بوجھ عنایت فرما دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ
ہی دینے والا ہے اور میں تقسیم کرنے والا
ہوں اور یہ امت ہمیشہ مخالفین پر غالب رہے
گی اور قیامت آنے تک غالب رہے گی۔
Narrated
Muawiya:
Allah's
Apostle said, "If Allah wants to do good for somebody, he makes
him comprehend the Religion (i.e. Islam), and Allah is the Giver and
I am Al-Qasim (i.e. the distributor), and this (Muslim) nation will
remain victorious over their opponents, till Allah's Order comes and
they will still be victorious "
Narrated
Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Neither do I give you
(anything) nor withhold (anything) from you, but I am just a
distributor (i.e. Qasim), and I give as I am ordered."
صحیح
بخاری:جلد
سوم:حدیث
نمبر 2188 حدیث
متواتر حدیث مرفوع
مکررات 16
متفق علیہ 13
اسماعیل، ابن وہب،
یونس، ابن شہاب، حمید، معاویہ بن ابی
سفیان سے روایت کرتے ہیں ان کو خطبہ پڑھتے
ہوئے سنا ہے کہ جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ
بھلائی کا ارادہ کرتے ہیں تو اس کو دین کی
سمجھ عطا کرتا ہے، اور میں بانٹنے والا
ہوں، اور اللہ تعالیٰ دیتا ہے، اور اس امت
کا معاملہ ہمیشہ درست رہے گا، یہاں تک کہ
قیامت قائم ہو (یا
یہ فرمایا) یہاں
تک کہ قیامت آجائے۔
Narrated
Humaid:
I
heard Muawiya bin Abi Sufyan delivering a sermon. He said, "I
heard the Prophet saying, "If Allah wants to do a favor to
somebody, He bestows on him, the gift of understanding the Quran and
Sunna. I am but a distributor, and Allah is the Giver. The state of
this nation will remain good till the Hour is established, or till
Allah's Order comes."
صحیح
مسلم:جلد
اول:حدیث
نمبر 2382 حدیث
مرفوع مکررات
16 متفق
علیہ 13
ابوبکر بن ابی
شیبہ، زید بن حباب، معاویہ بن صالح، ربیعہ
بن یزید دمشقی، عبداللہ بن عامریحصبی،
حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت
ہے کہ احادیث سے بچو سوائے ان احادیث کے
جو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ
خلافت میں مروی تھیں۔ کیونکہ عمر رضی اللہ
تعالیٰ عنہ لوگوں کو اللہ کے بارے میں خوف
دیتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم فرماتے تھے اللہ جس کے ساتھ
بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے دین کی
سمجھ عطا کرتا ہے اور میں نے رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں خزانچی
ہوں جس کو میں طیب نفس یعنی دلی خوشی سے
کچھ عطا کروں تو اس میں اسے برکت ہوتی ہے
اور جس کو میں اس کے مانگنے پر اور ستانے
پر دوں اس کا حال اس شخص جیسا ہوتا ہے جو
کھاتا ہے لیکن سیر نہیں ہوتا۔
Mu'awiya
said: Be cautious about ahadith except those which were current
during the reign of Umar, for he exhorted people to fear Allah, the
Exalted and Majestic. I heard the Messenger of Allah (may peace be
upon him) as saying: He upon whom Allah intends to bestow goodness,
He confers upon him an insight in religion; and I heard the Messenger
of Allah (may peace be upon him) as saying: I am the treasurer. To
one whom I give out of (my own) sweet will, he would be blessed in
that, but he whom I give (yielding to his constant begging and for
his covetousness is like one who would eat, but would not be
satisfied.
صحیح
مسلم:جلد
اول:حدیث
نمبر 2385 حدیث
مرفوع مکررات
16 متفق
علیہ 13
حرملہ بن یحیی،
ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن
بن عوف، حضرت معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ
تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا
میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم سے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا اللہ جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ
کرتے ہیں اسے دیں کی سمجھ عطا کرتے ہیں
اور میں تقسیم کرنے والا ہوں اور اسے عطا
کرتا ہوں۔
Abd
al-Rahman b. Auf reported: I heard Mu'awiya b. Abu Sufyan saying in
an address that he had heard the Messenger of Allah (may peace be
upon him) as saying: He to whom Allah intends to do good, He gives
him insight into religion. And I am only the distributor while Allah
is the Bestower.
To
Yeh Hadees-E-Motwaatir Yeh Faislah Farmaa Rhee Hai Ki Aaj Ke Zamaane
Kaa Koi Bhee Insaan Agar Haq Aour Baatil Main Farq Karnaa Chaahtaa
Hai To Yeh Dekhe Ki Ooper Kee Ahaadees Ke Mutaabiq Kounsaa Giroh
Hameshah Har Dour Mai Rahaa Hai Aour Aaqaa Ssallallaaho A`laihi Wa
Aalihi Wa Sallam Ko Taqseem Farmaane Waalaa“Qaasim” Maantaa Hai.
No comments:
Post a Comment